تہران (ویب ڈیسک/ڈیلی اردو) ایران نے پانچ روزہ فوجی مشقوں کے اختتام پر متعدد بیلسٹک میزائل فائر کیے ہیں جن کے بارے میں فوجی جرنیلوں نے کہا کہ یہ اسرائیل کے لیے ایک انتباہ ہے۔
Iran fired multiple ballistic missiles on Friday at the close of five days of military drills that generals said were a warning to arch-enemy Israel https://t.co/lF5kiiiH6t
— AFP News Agency (@AFP) December 24, 2021
ایران کی مسلح افواج کے چیف آف اسٹاف میجر جنرل محمد باقری نے سرکاری ٹیلی ویژن کو بتایا کہ یہ مشقیں صیہونی حکومت کی جانب سے حالیہ دنوں میں دی جانے والی دھمکیوں کا جواب دینے کے لیے تیار کی گئی تھیں۔
انہوں نے کہا کہ 16 میزائلوں نے منتخب ہدف کو نشانہ بنایا اور اسے تباہ کر دیا اور اس مشق میں ہزاروں میزائل میں چند منظر عام پر لائے گئے اور یہ ایران پر حملہ کرنے کی جرات کرنے والے ملک کو تباہ کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔
The IRGC launches 16 ballistic missiles of different classes during massive joint military exercises Iran’s southern areas.https://t.co/CDycbDdQ5c pic.twitter.com/CqGbwissl9
— Press TV ???? (@PressTV) December 24, 2021
ایران نے فوجی مشق کو ’عظیم پیغمبر‘ کا نام دیا جو بوشہر، ہرمزگان اور خوزستان صوبوں میں شروع ہوئیں۔
سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی کے سربراہ میجر جنرل حسین سلامی نے کہا کہ فوجی مشقیں صیہونی حکومت کے لیے ایک سنگین انتباہ ہے۔
انہوں نے خبردار کیا کہ ’ذرا سی غلطی ہوئی تو ہم ان کے ہاتھ کاٹ دیں گے‘۔
یہ مشقیں ایسے وقت پر منعقد کی گئی جب امریکی قومی سلامتی کے مشیر جیک سلیوان نے اسرائیلی وزیر اعظم سے ملاقات کی جبکہ تل ابیب نے 2015 کے ایران جوہری معاہدے کی کو بحال کرنے کی کوششوں کی شدید مخالفت کی ہے۔
اسرائیلی وزیر اعظم نے ایران کو ’جوہری بلیک میل‘ قرار دیا اور کہا کہ پابندی اٹھائے جانے کے بعد تہران کو ہتھیار بنانے میں مدد ملے گی جو تل ابیب کے لیے خطرناک ہے۔