ینگون (ڈیلی اردو) میانمار کی ریاست کیاہ میں خواتین اور بچوں سمیت 30 سے زائد افراد کو قتل کرکے لاشیں جلادی گئیں۔
غیرملکی خبررساں ادارے اے پی کی رپورٹ کے مطابق میانمار کی ریاست کیاہ میں خواتین اور بچوں سمیت 30 سے زائد افراد کو قتل کردیا گیا، جلے ٹرک میں باقیات کی تصاویر سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئیں۔
A witness and reports from Myanmar say government troops rounded up villagers, some believed to be women and children, fatally shot more than 30 and set the bodies on fire. A villager told @AP the victims were killed while heading to refugee camps. https://t.co/uFw26XqGEf
— The Associated Press (@AP) December 25, 2021
ہیومن رائٹس گروپ نے قتل کی ذمہ داری میانمار فوج پر ڈالتے ہوئے کہا کہ 30 سے زائد افراد کو قتل کرکے لاشیں جلادی گئیں۔
رپورٹ کے مطابق میانمار فوج کا کہنا ہے کہ انہوں نے دہشت گردوں کو قتل کیا ہے، گاڑیوں پر مشتمل قافلے کو روکنے کی کوشش کی لیکن وہ نہیں رکے۔
ایک رہائشی نے نام نہ ظاہر کرنے کی شرط پر بتایا کہ ’میں نے آج صبح جلی ہوئی لاشوں کو دیکھا اور بچوں، خواتین کے کپڑے بھی چاروں طرف پھیلے ہوئے تھے۔
More than 30 people, including women and children, have been killed and their bodies burned in Myanmar’s Kayah state, say local media reports https://t.co/UWAeAMJhUl pic.twitter.com/Dyvz8pmX28
— Al Jazeera English (@AJEnglish) December 25, 2021
واضح رہے کہ چند ماہ قبل بھی میانمار فوج کی جانب سے عام شہریوں کے قتل عام کا انکشاف ہوا تھا جس میں 40 افراد کو قتل کردیا گیا تھا۔
ان واقعات کے عینی شاہدین اور بچ جانے والوں کا کہنا تھا کہ میانمار کے فوجی اہلکاروں نے دیہاتیوں کو گرفتار کرنے کے بعد مردوں کو الگ کیا اور انہیں قتل کردیا تھا۔
برطانوی خبررساں ادارے کا کہنا تھا کہ ان تمام افراد کو قتل کرنے سے پہلے تشدد کا نشانہ بنایا گیا تھا اور بعد میں ان کو قبروں میں دفنایا گیا۔
میانمار میں یہ قتل عام ایک واقعہ نہیں تھا بلکہ سگائینگ ضلع کے کانی ٹاؤن شپ میں ایسے چار واقعات ہوئے جو میانمار کی حکومت مخالف تنطیم کا گڑھ سمجھا جاتا ہے۔