طرابلس (ڈیلی اردو) لیبیا کے ساحل سے 27 تارکین وطن کی لاشیں برآمد ہوئی ہیں، جو یورپ جانے کے لیے بحیرہ روم کے راستے سفر کر رہے تھے۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق دارالحکومت طرابلس سے 90 کلومیٹر فاصلے پر واقع ساحلی شہر الخمس میں دو مختلف ساحلی مقامات سے اب تک کم از کم 27 تارکین وطن کی لاشیں برآمد ہوچکی ہیں، جن میں ایک شیر خوار بچہ اور دو خواتین بھی شامل ہیں۔ جبکہ امدادی کارروائی کے بعد 3 افراد کو بچا لیا گیا ہے۔
ریڈ کرسینٹ سوسائٹی لیبیا کے مطابق برآمد ہونے والی لاشیں یورپ جانے کے خواہش مند افراد کی ہے جنہوں نے اپنے سفر کے لیے دنیا کے سب سے خطرناک راستے کو منتخب کیا اور سمندر میں ڈوبنے کے بعد ان کی لاشیں بہہ کر ساحل پر آگئیں۔
رپورٹ کے مطابق ساحل پر ملنے والی لاشیں خراب حالت میں ہیں جن سے ظاہر ہوتا ہے کہ انہیں لے جانے والے کشتی کئی روز قبل کسی حادثے کی وجہ سے تباہ ہوئی۔
اقوام متحدہ کے ذیلی ادارے برائے مہاجرین کے مطابق وسطی بحیرہ روم کے اس راستے کو غیر قانونی طریقے سے یورپ جانے کے خواہش مند افراد کے لیے اہم راستہ تصور کیا جاتا ہے۔
رواں سال اس راستے پرکشتیاں الٹے کے متعدد واقعات رونما ہوئے ہیں، جس کے نتیجے میں بچوں اور خواتین سمیت تقریبا ً 1500 تارکین وطن موت سے ہم کنار ہو چکے ہیں۔