غزہ (ڈیلی اردو/بی بی سی/اے ایف پی) نئے سال کے پہلے دن پر اسرائیل کی جانب سے فلسطین میں غزہ کی پٹی پر رات کو بمباری کی گئی جس میں اب تک کسی جانی نقصان کی اطلاع موصول نہیں ہوئی۔
اسرائیل کی جانب سے دعویٰ کیا گیا ہے کہ یہ حملے غزہ کی پٹی سے دو میزائل راکٹ داغے جانے کے جواب میں کیے گئے جن میں جنوبی علاقے میں حماس کے راکٹ بنانے والے کمپاؤنڈ کو نشانہ بنایا گیا۔
غزہ کی پٹی کے شمالی علاقے کو بھی اسرائیلی حملے کے دوران نشانہ بنایا گیا۔ اسرائیل کی جانب سے دعوی کیا گیا کہ اسرائیلی افواج نے ٹینکوں کے ذریعے حماس کی ایک پوسٹ کو نشانہ بنایا گیا۔
’آدھی رات کو اسرائیل نے نئی جارحیت کا آغاز کیا‘
فلسطینی سکیورٹی حکام نے خبر رساں ادارے اے ایف پی سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ’اسرائیلی جنگی طیاروں نے آدھی رات کو نئی جارحیت کا آغاز کرتے ہوئے غزہ کی پٹی کو نشانہ بنایا۔‘ اس دوران دس میزائل داغے گئے جنھوں نے خان یونس کے مغرب میں قدسیہ کی جگہ کو نشانہ بنایا۔
حماس میڈیا کی جانب سے اعلان کیا گیا ہے کہ اسرائیلی جنگی طیاروں اور ٹینکوں نے چند سکیورٹی پوسٹس اور ایک ٹریننگ کیمپ کو اس حملے کے دوران نشانہ بنایا۔
’حملے سے پہلے علاقہ مکینوں کو خبردار کیا گیا‘
اسرائیل کی فوج نے کہا ہے کہ غزہ میں ان حملوں سے قبل نشانہ بنائے جانے والے علاقوں میں مکینوں کو خبردار کیا گیا تھا۔
اسرائیلی فوج کے مطابق یہ حملے ان دو راکٹ حملوں کا جواب تھے جو ہفتے کے دن اسرائیل کی جانب داغے گئے تھے۔
اسرائیل کے مطابق یہ دونوں راکٹ تل ابیب کے ساحل کے قریب سمندر میں جا گرے تھے اور ان سے کوئی جانی یا مالی نقصان نہیں ہوا تھا۔
اسرائیلی فوج نے اس حملے کے بعد اعلان کیا تھا کہ ان کی جانب سے روایتی طور پر سائرن اسی لیے نہیں بجائے گئے اور نا ہی میزائل ڈیفینس سسٹم کو متحرک کیا گیا۔
This morning, 2 rockets were fired from Gaza toward Israel.
According to protocol, no sirens were sounded and no interception took place as the rockets landed in the sea off the coast of central Israel.
— Israel Defense Forces (@IDF) January 1, 2022
دوسری جانب اب تک غزہ کی پٹی سے ان راکٹ حملوں کی ذمہ داری کسی نے قبول نہیں کی۔ حماس کی جانب سے بھی کوئی ردعمل سامنے نہیں آیا۔
واضح رہے کہ اسرائیل اور غزہ کی پٹی کے درمیان آخری بار گزشتہ سال مئی کے مہینے میں 11 روزہ کشیدگی اور لڑائی کے بعد پر امن فضا برقرار تھی۔ اس لڑائی کے دوران غزہ میں 126 ہلاکتیں جبکہ اسرائیل میں 8 افراد ہلاک ہوئے تھے۔
لیکن گزشتہ بدھ کو حالات اس وقت دوبارہ کشیدہ ہو گئے تھے جب اسرائیل کے مطابق غزہ کی پٹی کی جانب سے فائرنگ کے نیتجے میں ایک اسرائیلی شہری زخمی ہوا تھا۔ اس واقعے کے جواب میں اسرائیلی فوج نے ٹینکوں کے ذریعے بمباری کی جس میں تین فلسطینی شہری زخمی ہوئے۔
دونوں فریقین کے درمیان جنگ بندی کے معاہدے کے بعد سے اب تک اسرائیل کے مطابق پانچ راکٹ غزہ کی پٹی سے فائر کیے جا چکے ہیں جس کی اطلاع اسرائیلی فوج نے 29 دسمبر کو اپنی سالانہ رپورٹ میں دی تھی۔