کابل (ڈیلی اردو) افغان دارالحکومت میں طالبان نے بازاروں اور عوامی مقامات پر سیاہ یا روایتی برقع لازمی طور پر پہننے کے حکم نامے پر مشتمل پوسٹرز جگہ جگہ آویزاں کردیئے۔
"The Taliban are said to have distributed the cards in Kabul, which also show a picture of a burqa. Women have been asked to wear the hijab and actually wear the burqa."#Afghanistan #afghanwoman pic.twitter.com/nVTscmHP83
— Nilofar Moradi (@NilofarMoradi2) January 6, 2022
عالمی خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق افغانستان کے دارالحکومت کابل میں جگہ جگہ پوسٹرز چسپاں کیے گئے ہیں جس میں دو خواتین کی شہبیہ دکھائی دے رہی ہے جو چہرہ ڈھانپنے والے سیاہ اور روایتی برقع پہنے ہوئے ہیں۔
Les talibans ont fait placarder dans les commerces de Kaboul des affiches affirmant que les femmes "doivent" porter le hijab, accompagnées d'une photo de burqa, nouveau signe du durcissement du régime en dépit des promesses initiales #AFP pic.twitter.com/nu27lnZyMr
— Agence France-Presse (@afpfr) January 7, 2022
پوسٹر میں واضح کیا گیا ہے کہ خواتین کا مکمل طور پر پردہ کرنا اسلامی احکامات کے مطابق ہے جس کی پاسداری کرنا ہر بالغ عورت پر لازمی ہے۔
وزارت نیکی کے حکم اور برائی کے روک تھام کی وزارت کے ترجمان صادق عاکف مہاجر نے کہا ہے کہ ان پوسٹرز کا مطلب کسی کو سزا کی تنبیہ نہیں بلکہ شرعی قانون پر عمل کی حوصلہ افزائی کرنا ہے۔
کابل میں گزشتہ دور حکومت میں خواتین نے بال ڈھانپنے والے حجاب تو استعمال کرنے لگی تھیں تاہم چہرہ ڈھانپنے والے برقع کا استعمال نہایت کم ہوگیا تھا۔
البتہ کابل سے باہر اور دور دراز علاقوں میں طالبان کے اولین دور میں لازمی قرار دیئے گئے برقع اب بھی پہننے کا رواج قائم ہے۔