بغداد (ڈیلی اردو) عراق کے دارالحکومت بغداد کے انتہائی سکیورٹی والے علاقے گرین زون میں واقع امریکی سفارت خانے پر چار راکٹ داغے گئے۔ اس علاقے میں سفارتی مشن اور عراق کی حکومت اور پارلیمان کے دفاتر واقع ہیں۔
دو عراقی حکام نے بتایا کہ تین میزائل امریکی سفارت خانے کے احاطے میں گرے ہیں اور ایک راکٹ قریبی اقامتی کمپلیکس میں واقع ایک اسکول پر گرا ہے۔
عراقی فوج نے الگ سے ایک بیان میں کہا ہے کہ اس راکٹ حملے میں ایک لڑکی اور ایک خاتون زخمی ہوئی ہے۔
بیان میں مزید تفصیل فراہم کیے گئے بغیر کہا گیا ہے کہ راکٹ بغداد کے محلے الدورہ سے داغے گئے تھے۔
عینی شاہدین نے بتایا کہ انھوں نے حملے کے دوران سفارت خانے کے سی ریم دفاعی نظام کی آواز سنی تھی۔ اس نظام کے ذریعے آنے والے راکٹوں، توپ خانے اور مارٹر گولے کا پتا لگایا جاتا اورانھیں تباہ کیا جاسکتا ہے۔ یہ نیا حملہ عراق میں امریکا اوراس کی تنصیبات پر راکٹ اور ڈرون حملوں کے سلسلے ہی کی کڑی ہے۔
Breaking
US embassy’s anti rocket system C-RAM in Baghdad activated a few seconds ago
I heard explosions
Video taken by me pic.twitter.com/P9XCn0GjMY
— Nafiseh Kohnavard (@nafisehkBBC) January 13, 2022
نئے سال کے آغاز سے عراق میں امریکی فوجیوں اور ان کی تنصیبات کو متعدد راکٹ اور ڈرون حملوں میں نشانہ بنایا جاچکا ہے۔
When two journalists decide to have a joint birthday dinner in Baghdad (my friend’s early one birthday & my late one)
We didn’t expect some extra “fireworks”! pic.twitter.com/vL5RMY8UJy— Nafiseh Kohnavard (@nafisehkBBC) January 13, 2022
یہ حملے جنوری 2020 میں بغداد کے ہوائی اڈے کے نزدیک امریکا کے میزائل حملے میں ایرانی جنرل قاسم سلیمانی اور عراقی ملیشیا کمانڈر ابومہدی المہندس کی ہلاکت کی دوسری برسی کے موقع پر کیے گئے ہیں۔