صنعاء (ڈیلی اردو/نیوز ایجنسیاں) یمن میں حوثی گروپ کی ایک جیل پر سعودی عرب کی قیاد ت میں اتحادی فورسز کی ایک فضائی کارروائی میں جمعے کے روز سو سے زائد قیدی ہلاک و زخمی ہو گئے۔
اقوام متحدہ نے تحقیقات کا مطالبہ کردیا
دوسری جانب اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل نے سعودی اتحادی فورسز کے اس حملے کی مذمت کرتے ہوئے تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے۔
سیکرٹری جنرل نے کہا کہ انصاف کو یقینی بنانے کے لیے ضروری ہےکہ فوری طور پر مؤثر اور شفاف تحقیقات کی جائیں۔
غیر ملکی خبر رساں ایجنسی ’اے ایف پی‘ حوثی باغیوں نے بھیانک وڈیو جاری کی ہے جس میں جیل پر حملے کے بعد ملبے میں دبی مسخ لاشیں نظر آرہی ہیں، حملے میں صعدہ کے شمالی مرکز میں واقع جیل کی عمارت مکمل طور پر زمین بوس ہوگئی۔
خبر رساں ادارے ایسو سی ایٹڈ پریس نے انسانی جانوں کو بچانے والے عملے کے حوالے سے خبر دی ہے کہ یمن کے شمالی شہر صعدہ میں ہونے والی اس کارروائی کے بعد ابھی یہ واضح نہیں ہے کہ ہلاک و زخمی ہونے والے افراد کی اصل تعداد کیا ہے۔
یمن میں انٹرنیشل کمیٹی آف ریڈ کراس کے ترجمان بشیر قمر کے مطابق کارروائی کے نتیجے میں اموات میں اضافہ بھی ہو سکتاہے۔ انہوں نے کہا کہ ریڈ کراس کمیٹی کے عملے نے زخمیوں کو طبی امداد کے لیے مختلف جگہوں پر پہنچا دیا ہے۔
البتہ سیو دی چلڈرن نامی عالمی تنظیم کے مطابق صعدہ شہر میں جیل کے مقام پر کارروائی میں ہلاکتوں کی تعداد 60 بتائی جاتی ہے۔
صعدہ شہر میں کارروائی کے علاوہ اتحادی فورسز نے بندر گاہ کے شہر حدیدہ میں ایک ٹیلی کمیونیکیشن سنٹر کو بھی ایک کارروائی کا نشانہ بنایا، جبکہ دارالحکومت صنعا کے قریب بھی ایک اور کارروائی کی گئی۔ حدیدہ شہر میں نشانہ بنایا گیا کمیونیکیشن سنٹر یمن کی انٹرنیٹ تک رسائی ممکن بناتاہے۔
اقوام متحدہ کا بیان
اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل انٹونیو گوٹیرش نے ایک بیان میں کہا کہ اس تشدد اور ’’کشیدگی کو فوری طور پر روکنے کی ضرورت ہے۔‘‘ان کی جانب سے جاری ایک بیان میں کہا گيا ہے کہ سیکرٹری جنرل تمام فریقوں کو یاد دلاتے ہیں کہ عام شہریوں اور بنیادی شہری ڈھانچے کے خلاف ہونے والے حملے بین الاقوامی قانون کے مطابق ممنوع ہیں۔
اس بیان میں مزید کہا گيا، ’’وہ بین الاقوامی انسانی قانون کے تحت تمام فریقوں کو ان کی ان ذمہ داریوں کی یاد دہانی کراتے ہیں کہ اس بات کو یقینی بنائیں کہ عسکری کارروائیوں سے پیدا ہونے والے خطرات سے عام شہریوں کو تحفظ فراہم کیا جائے اور اس معاملے میں تناسب کے مطابق احتیاطی اصولوں پر عمل کیا جائے۔‘‘
خیال رہے کہ صنعا پر سن 2014 سے ایران کے حمایت یافتہ حوثی جنگجو گروپ کا قبضہ ہے۔
سعودی عرب کی قیادت میں اتحادی فورسز کی یمن میں کی جانے والی یہ کارروائی حوثیوں کی جانب سے کچھ روزقبل متحدہ عرب امارات کے دارالحکومت کی شہری تنصیبات پر ڈرون اور میزائل حملے کےبعد ہورہی ہے۔ لیکن سعودی عرب کی قیادت میں لڑائی میں شامل اتحادی فورسز نے ابھی تک سعدہ میں کی گئی کارروائی کو تسلیم نہیں کیا۔