حیدرآباد (ڈیلی اردو) سندھ کے ضلع حیدر آباد کے علاقے گوٹھ شاہ نواز جونیجو میں ایک گھر سے میاں بیوی ان کے بیٹے اور 4 بیٹیوں کی لاشیں برآمد ہوئی ہیں۔
پولیس کے مطابق حیدرآباد کے نواحی گاؤں گوٹھ شاہ نواز جونیجو میں ایک گھر سے 7 افراد کی لاشیں برآمد ہوئی ہیں، لاشیں میاں بیوی، انکے بیٹے اور 4 بیٹیوں کی ہیں جو 2 روز پرانی ہیں۔
دوسری جانب ایس ایس پی حیدرآباد سرفراز نواز کا کہنا ہے کہ ملنے والی لاشوں میں ماں، باپ، بیٹا اور 4 بچیاں شامل ہیں جن کی شناخت اسکول ٹیچر اشرف، ان کی اہلیہ شہناز، بیٹا جواد اور 4 بیٹیاں علیزہ، نشاء، لاریب اور فائزہ کے نام سے ہوئی ہیں۔
پولیس ذرائع کے مطابق واقعے کی تفتیش ابھی جاری ہے اور معلوم کیا جارہا ہے کہ ہلاکت کی کیا وجہ ہے، آیا یہ ہلاکتیں جنریٹر کی گیس سے ہوئی ہیں یا کوئی اور واقعہ ہے۔
بعدازاں موت کے وجوہات جاننے اور دیگر کارروائی کے لیے لاشوں کو حیدرآباد کے ہسپتال منتقل کردیا گیا جبکہ پولیس نے جائے وقوعہ سے شواہد اکھٹے کرنے شروع کردیے ہیں۔
دوسری جانب وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے ایک ہی گھر سے 7 افراد کی لاشیں ملنے پر واقعہ کا نوٹس لے لیاہے۔ وزیراعلیٰ سندھ نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے پوچھا کہ دو دن پہلے کا واقعہ کس کے غفلت سے پیش آیا ہے، کیا پولیس اور انتظامیہ لاعلم تھی؟ انہوں نے اس حوالے سے حیدرآباد کے کمشنر اور ڈپٹی انسپکٹر جنرل( ڈی آئی جی) سے تفصیلی رپورٹ طلب کرلی ہے۔
وزیراعلیٰ نے ہدایت کی ہے کہ قاتلوں کی فوری گرفتاری کے لیے خصوصی ٹیم تشکیل دی جائے اور ملنے والی لاشوں کا پوسٹ مارٹم کراکے سائنٹیفک بنیادوں پر تفتیش کی جائے۔
انہوں نے متاثرہ خاندان کے اہلِ خانہ سے ہر قسم کا تعاون کرنے کا بھی حکم دیا اور ہدایت کی کہ انہیں اگر سیکورٹی کی ضرورت ہو تو فوری فراہم کی جائے۔