لاہور (ڈیلی اردو) اینٹی کرپشن نے مسیحی برادری کی عبادت گاہوں کی زمین جعلسازی سے ہتھیانے کی کوشش ناکام بنادی۔
مری اور کراچی میں چرچوں کی ملکیت جعلسازی سے حاصل کرنے پر ملزمان کے خلاف مقدمات درج کرلیے گئے۔ مسیحی تنظیم لاہور ڈائیسن ٹرسٹ ایسوسی ایشن نے ڈی جی اینٹی کرپشن گوہر نفیس کو مقدمات درج کرنے کی درخواست کی جس پر ریجنل ڈائریکٹر لاہور نے انکوائری کمیٹی تشکیل دی۔
ڈپٹی ڈائریکٹر انوسٹی گیشن اور سرکل آفیسر پر مشتمل تحقیقاتی کمیٹی نے مقدمات درج کرنے کی سفارش کی۔
انکوائری رپورٹ کے مطابق ظفر اقبال نے جعلی ہبہ نامہ کے ذریعے فاطمہ جناح روڈ کراچی پہ واقع 2.42 ایکڑ اراضی اپنے نام پر ٹرانسفر کرنے کی کوشش کی، زمین چرچ آف انگلینڈ مشنری سوسائٹی نے لاہور ڈائیسن ٹرسٹ ایسوسی ایشن کو 1957 میں منتقل کی، پراپرٹی کا انتظام کراچی ڈائسن چرچ آف پاکستان کے ذریعہ چلایا جاتا تھا۔
ملزم ظفر اقبال نے پراپرٹی کے متعلق ہبہ نامہ اپنے حق میں بشپ آف لاہور عرفان جمیل کی طرف سے بنوایا اور جعلی ہبہ نامہ کے ذریعے پراپرٹی اپنے نام ٹرانسفر کروا لی۔ بعد ازاں ظفر اقبال نے مارچ 2019 میں زمین کا لیز اگریمنٹ محمد افضل قائم خانی کے ساتھ کیا۔
اینٹی کرپشن نے مری مال روڈ پر واقع ہولی ٹرینیٹی چرچ کی 2 کنال زمین لیز پر دینے کی کوشش بھی ناکام بنادی۔ ہولی ٹرینیٹی چرچ کی زمین جعلی مختار عام پر قبضہ مافیا نے ہتھیانے کی کوشش کی۔ شفیق مسیح نے چرچ کی 2 کنال 76 مربع فٹ زمین کے جعلی دستاویزات تیار کیں جو زمین کی ساٹھ سالہ لیز حاصل کرنے کیلئے تیار کی گئیں۔
ہولی ٹرینٹی چرچ مال روڈ مری کے متعلق جعلی مختار عام سب رجسٹرار اقبال ٹاؤن لاہور نے رجسٹر کیا۔ اقلیتی پراپرٹیز کی خرید و فروخت سے پہلے وفاقی گورنمنٹ کی اجازت بھی نہیں لی گئی۔ ملزمان کے خلاف مقدمات 03/2022 اور 02/2022 اینٹی کرپشن تھانہ میں درج کرکے مزید تفتیش جاری ہے۔