اسلام آباد (ڈیلی اردو) سپریم کورٹ آف پاکستان نے جسٹس قاضی فائز عیسی نظرثانی کیس کا تحریری فیصلہ جاری کر دیا۔ سرینا عیسی کی نظرثانی درخواستیں اکثریت سے منظور کرلی گئی۔
سپریم کورٹ کے جسٹس مقبول باقر، جسٹس مظہرعالم، جسٹس منصورعلی شاہ اور جسٹس امین الدین نے فیصلہ تحریر کیا۔
فیصلے میں سرینا عیسی کی نظرثانی درخواستیں اکثریت سے منظور کرتے ہوئے کہا گیا کہ یہ فیصلہ واضع الفاظ کیساتھ سنایا جاتا ہے کہ ہر شہری اپنی زندگی، آزادی، ساکھ، جائیداد سے متعلق قانون کے مطابق سلوک کا حق رکھتا ہے، دوسری طرف کوئی بھی شخص چاہے وہ اس عدالت کو جج کیوں نہ ہو اس کو قانونی حق سے محروم نہیں کیا جا سکتا۔
تحریری فیصلے میں کہا گیا کہ آئین کے آرٹیکل 9 سے 28 تک ہر شہری کے بنیادی حقوق کا تحفظ کرتے ہیں، اگر کوئی شہری پبلک آفس ہولڈر ہے تو اسے بھی قانون کا تحفظ حاصل ہے، قطع نظر کسی عہدہ یا پوزیشن کے ہر پاکستان قانون کے مطابق سلوک کا حقدار ہے، دس رکنی لارجر بینچ نے چھ چار کے تناسب سے سرینا عیسی کے حق میں فیصلہ سنایا۔ جسٹس یحی آفریدی نے اضافی نوٹ تحریری کیا۔
سپریم کورٹ نے مختصر فیصلہ 26 اپریل 2021 کوسنایا تھا۔ 9 ماہ دو دن بعد نظرثانی درخواستوں کا تحریری فیصلہ جاری کیا گیا۔