نیو یارک (ڈیلی اردو) افغانستان پر پچھلے اگست سے طالبان کے قبضے کے بعد ایک سو سے زائد سابق سرکاری اہلکاروں کو ماورائے عدالت قتل کیا گیا ہے۔
اس بات کا انکشاف اقوام متحدہ کی ایک داخلی رپورٹ میں کیا گیا ہے۔ اس رپورٹ کے مطابق دو تہائی سے زیادہ ہلاکتوں کی ذمہ داری مبینہ طور پر طالبان یا پھر ان سے وابستہ دیگر گروہوں پر عائد ہوتی ہے۔
پچاس سے زائد ہلاکتوں کا شبہ عسکریت پسند تنظیم داعش خراسان کے جنگجوؤں پر بھی ہے۔
رپورٹ کے مطابق حالیہ مہینوں میں انسانی حقوق کے کارکنوں اور صحافیوں کو حملوں، گرفتاریوں، دھمکیوں اور ہلاکتوں کا سامنا ہے۔