دمشق + یروشلم (ڈیلی اردو/اے پی/روئٹرز) اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ اس نے شام کی جانب سے اسرائیل کی جانب داغے گئے میزائل کے جواب میں یہ حملے کیے ہیں۔ ادھر شام کے سرکاری میڈیا کا دعویٰ ہے کہ پہلے اسرائیل نے دمشق کے اطراف کے اہداف کو نشانہ بنایا تھا۔ اس حملے میں ایک شامی فوج ہلاک اور پانچ زخمی ہوئے۔
اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ اس نے نو فروری بدھ کے روز علی الصبح شام میں بعض اہداف پر حملے کیے ہیں۔ اسرائیلی ڈیفنس فورس (آئی ڈی ایف) نے بتایا کہ اسرائیل کی جانب طیارہ شکن میزائل فائر کیے گئے اور اس کی جانب سے یہ حملے جوابی کارروائی کے طور پر کیے گئے۔
ادھر شام کے سرکاری ٹیلیویژن نے بھی دارالحکومت دمشق کے آس پاس اسرائیلی حملوں کی اطلاع دی ہے۔
اسرائیلی حکام نے کیا کہا؟
اسرائیلی ڈیفنس فورس (آئی ڈی ایف) نے اپنی ایک ٹویٹ میں کہا، ”آج رات شام کی جانب سے فائر کیے گئے طیارہ شکن میزائل کے جواب میں، ہم نے ابھی شام میں زمین سے فضا میں مار کرنے والے میزائل اہداف کو نشانہ بنایا، جس میں ریڈار اور طیارہ شکن بیٹریاں بھی شامل ہیں۔”
In response to the anti-aircraft missile launched from Syria earlier tonight, we just struck surface-to-air missile targets in Syria, including radar & anti-aircraft batteries.
— Israel Defense Forces (@IDF) February 9, 2022
اسرائیل کی فوج نے کہا کہ میزائل حملے کی وجہ سے اسرائیل کے بعض حصوں اور مقبوضہ مغربی کنارے میں سائرن متحرک ہو گئے اور میزائل فضا کے درمیان ہی پھٹ گیا۔
Sirens sounded a short while ago in Umm Al-Fahm and the area of Samaria after an anti-aircraft missile was launched from Syria and exploded mid-air. No interception was performed.
— Israel Defense Forces (@IDF) February 8, 2022
اسرائیلی دفاعی افواج نے اپنی ایک ٹویٹ میں کہا کہ میزائل حملے کے دوران فضا میں اسے روکنے کی کوئی مداخلت نہیں کی گئی اور اس میں کسی کے بھی زخمی ہونے یا نقصان ہونے کی بھی کوئی اطلاع نہیں ہے۔
شام نے کیا کہا؟
شام کے سرکاری ٹیلیویژن کا کہنا ہے کہ شام کے فضائی دفاعی نظام نے اسرائیل کی جانب سے دمشق پر فائر کیے گئے متعدد میزائلوں کو مار گرایا، جو گولان کی پہاڑیوں سے داغے گئے تھے۔
شام کی حکومتی خبر رساں ادارے صنعا نے اپنے ایک فوجی ذرائع کے حوالے سے بتایا ہے کہ ان حملوں میں ایک شامی فوجی ہلاک اور پانچ دیگر زخمی ہوئے ہیں۔
Syria: last night Israel bombed Damascus province for 2nd time this year. NW. outskirts of the Capital hit. One soldier killed (pic) and 5 more injured (among them 3 members of an Air Defense crew who are seriously wounded). pic.twitter.com/C6SmeiI0ky
— QalaatM (@QalaatM) February 9, 2022
اسرائیل شام کے اندر مختلف اہداف پر اب تک سینکڑوں حملے کر چکا ہے۔ تاہم اسرائیلی حکومت شاذ و نادر ہی ان حملوں کو تسلیم کرتی ہے، حالانکہ ماضی میں اس نے اس بات کا اعتراف بھی کیا ہے کہ اس نے لبنان کی حزب اللہ جیسی ایران کی اتحادی ملیشیا کے ٹھکانوں کو نشانہ بنایا ہے۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق اسرائیلی فوج کے ترجمان نے شام کے اس دعوے پر تبصرہ کرنے سے انکار کر دیا کہ پہلے اسرائیل نے دمشق کے آس پاس اہداف کو نشانہ بنایا تھا، اس کے بعد شام نے طیارہ شکن میزائل داغا۔
شام کے سرکاری میڈیا نے دسمبر میں بھی دو مواقع پر بندرگاہی شہر الاذقیہ پر حملوں کی اطلاع دی تھی۔ شامی افواج نے اکتوبر میں بھی دمشق کے مضافات کو نشانہ بنانے والے اسرائیلی حملے کو روکنے کا دعویٰ کیا تھا۔
شام اور اسرائیل سن 1967 کی جنگ کے بعد سے گولان کی پہاڑیوں کے بھی ایک علاقائی تنازعے میں الجھے ہوئے ہیں، جس پر اسرائیل نے قبضہ کر لیا تھا اور وہاں اسرائیل نے بستیاں تعمیر کر دی ہیں۔