دہشت گردی کیخلاف جنگ کیلئے موبائل ایپ متعارف کرا دی گئی

واشنگٹن (ڈیلی اردو/وی او اے) ایک دہائی قبل دیوہیکل ٹیکنالوجی کمپنی ایپل اپنے سمارٹ فون کے صارفین کو بتانا شروع کیا تھا کہ اگر کوئی کام ایسا ہے جس کا کرنا بہت اہم ہے، تو اس کے لیےےایک ایپلی کیشن موجود ہے۔

اور اب یہی بات دہشت گردی کے خلاف جنگ کے بارے میں بھی کہی جاسکتی ہے۔

امریکہ میں انسداد دہشت گردی کے قومی مرکز ( این سی ٹی سی) نے پیر کو “اے سی ٹی (ایکٹ) نالج “نامی موبائل ایپ لانچ کی ہے جو ایپل اسٹور اور این سی ٹی سی کی ویب سائٹ سے ڈاون لوڈ کی جاسکتی ہے۔

این سی ٹی سی کے ایک اہلکار نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ اس ایپ سے آپ کو انسداد دہشت گردی سے متعلق وہ تمام معلومات مل جائیں گی جنھیں خفیہ نہ رکھا گیا ہو۔

حکام کا کہنا ہے کہ آئندہ چند مہینوں میں گوگل پلے پر بھی اس کا ایک ورژن دستیاب ہوگا اور ڈیسک ٹاپ ورژن میں بھی اس کی معلومات دستیاب ہو گی۔

گرچہ یہ ایپ عوام کی رسائی میں دی گئی ہے، تاہم اس کے تمام فیچر تک رسائی انسداد دہشت گردی کے پروفیشنلز کے لیے محدود ہے۔

این سی ٹی سی حکام نے کہا ہے کہ ابتدائی طور پر یہ امریکی حکام ، وفاقی حکومت اور امریکی افواج کے لیے مختص ہے۔ تاہم جلد ہی ریاست اور مقامی انسداد دہشت گردی کے حکام کو بھی اس ایپ میں رسائی فراہم کردی جائے گی ۔

اےسی ٹی نالج ایپ بنانے والے این سی ٹی سی کے ایک ماہر نے وائس آف امریکہ کے نمائندے جیف سیلڈن کو بتایا کہ ” معلومات کے تبادلے کی کوششوں میں یہ ایک زبردست ارتقا ہے”۔ انھوں نے کہا کہ ” ہم ای میل کے ذریعہ ہفتہ وار، باقاعدہ معلومات کے تبادلے کی کوششوں سے آگے بڑھتے ہوئے اب ہم روزانہ بلکہ تقریبا رئیل ٹائم (فی الفور) معلومات کے تبادلے کی جانب بڑھ رہے ہیں۔

انھوں نے کہا کہ ایپ کے ذریعے شراکت داروں کو پش نوٹیفکشن بھیجنے کی ہماری صلاحیت عمومی طور پر انسداد دہشت گردی کےلیے کام کرنے والی ہماری کمیونٹی کی معلومات کے ذرائع کو تبدیل کرکے رکھ دے گی کیونکہ انسداد دہشت گردی کا کوئی واقعہ ہوا تو ہم فوری طور پر تمام لوگوں کو معلومات فراہم کرنے کے قابل ہوجائیں گے۔

دوسرے ایپ کی طرح این سی ٹی سی کا اےسی ٹی نالج ایپ بھی صارفین کو نوٹیفکشن حاصل کرنے، کسی خاص موضوع پر اطلاعات کی تلاش اور اس کی تازہ ترین اطلاع حاصل کرنے کے قابل بنائے گا۔

این سی ٹی سی کا کہنا ہے کہ نئی موبائل ایپ کی نوعیت ایسی ہے کہ اس میں یہ بھی دیکھا جاسکے گا کہ مختلف موضوعات پر اس کے مختلف سرکاری پارٹنرز کوکس قسم کی معلومات کی تلاش ہے، اس بات کو بھی یقینی بنائے گا کہ اس کا ڈیٹا یا ٹریننگ بھی دستیاب ہو۔

اگر چہ ایپ پر جو معلومات شیئر کی جارہی ہیں وہ خفیہ نہیں ہیں لیکن حکام سسٹم کو ان ہیکرز اور دیگر سے بچانے کے لیے اقدامات کررہے ہیں جو شائد اس کا غلط استعمال کر سکتے ہوں۔

این سی ٹی سی کے ایک دوسرے ماہر نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ ” آپ کو رجسٹرڈ ہونے کے لیے سرکاری ای میل استعمال کرنا ہوگی ، پھر ہمارے پاس اس کی جانچ کا ایک معیار موجود ہے تاکہ اس بات کو یقینی بنایا جاسکے کہ درخواست دینے والے کو واقعی معلومات درکار ہیں۔

حکام کہتے ہیں کہ ایپس کے بہت سے فیچر امریکہ بھر کی پولیس اور محکمہ فائر سمیت ریاستی اور مقامی فرسٹ ریسپانڈر کی مدد سے ڈیزائن کیے گئے ہیں۔

این سی ٹی سی کے ڈائریکٹر سٹی ابی زید نے پیر کو ایک بیان میں کہا کہ” ا ے سی ٹی نالج” کے اجراٗ سے این سی ٹی سی کی انٹیلی جنس معلومات کی تبادلے کے مشن میں جدت آگئی ہے اور ایپ اپنے صارفین کو ان معلومات کے ساتھ بااختیار بناتی ہے جس کی انھیں اپنی کمیونٹیز کو ممکنہ خطرات سے بچانے کے لیے ضرورت ہوتی ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں