کراچی: سنی تحریک کے گرفتار ٹارگٹ کلر فضل الرحمان عرف فضلو کے سنسنی خیز انکشافات

کراچی (ڈیلی اردو) کاؤنٹر ٹیرارزم ڈپارٹمنٹ (سی ٹی ڈی) کے ہاتھوں گرفتار ملزم فضل الرحمان عرف فضلو نے انکشاف کیا ہے کہ پولیس افسر کو قتل کرنے کا حکم مذہبی تنظیم کے دفتر سے دیا گیا اور 2 اہلکاروں نے معاونت کی۔

تفصیلات کے مطابق سی ٹی ڈی کے ہاتھوں گرفتار ملزم فضل الرحمان عرف فضلو نے اہم انکشافات کرتے ہوئے کہا پولیس افسر کو قتل کرنے کا حکم مذہبی تنظیم سنی تحریک کے دفتر سے دیا گیا جبکہ اے ایس آئی علی محسن کے قتل کیلئے مرکزی مقام پر میٹنگ ہوئی۔

ذرائع کا کہنا تھا کہ فائرنگ تبادلے کے بعد اے ایس آئی نے مذہبی کارکنوں کو اٹھانا شروع کیا تھا جبکہ پولیس افسر کو قتل کرنے میں 2 اہلکاروں کی معاونت کا بھی انکشاف ہوا۔

ذرائع نے بتایا کہ دونوں پولیس اہلکار مذہبی تنظیم سنی تحریک کے حلف یافتہ کارکن بھی تھے، اے ایس آئی کے گھر سے نکلنے کی اطلاع پولیس کے سپاہی انتظار نے دی۔

سی ٹی ڈی حکام کا کہنا ہے کہ گرفتار ملزم سے تحقیقات کا سلسلہ جاری ہے۔

https://twitter.com/Natsecjeff/status/1498339102600671239?t=jg2Kehbs-gzi2zXDqNMX3A&s=19

یاد رہے اے ایس آئی علی محسن کو 2012 میں فیروز آباد میں قتل کیا گیا تھا اور ملزم کو سی ٹی ڈی انچارج چوہدری صفدر کی ٹیم نے گزشتہ روز گرفتار کیا تھا۔

Share on Social

اپنا تبصرہ بھیجیں