صنعا (ڈیلی اردو/یو این پی) اقوام متحدہ کے ادارہ برائے اطفال (یونیسیف) نے کہاہے کہ یمن میں تقریباً سات سال قبل شروع ہونے والے مسلح تنازعات اور پر تشدد واقعات کے بڑھنے کے بعد اب تک 10ہزار 200 بچے ہلاک و زخمی ہوئے ہیں۔
خبر رساں ادارے نے یمن کے لیے یونیسیف کے نمائندے فلپ دوامیلے کے بیان کے حوالے سے بتایا کہ جنگ زدہ اس ملک میں مسلح تنازعات اور پر تشدد واقعات کے بڑھنے کے بعد اب تک 10ہزار 200 سے زیادہ بچے ہلاک و زخمی ہوئے ہیں۔انھوں نے کہا کہ 2021 میں سب سے زیادہ شکار بچے ہوئے۔
ڈومیلے نے کہا کہ رواں سال کے ابتدائی دو مہینوں کے دوران ملک بھر میں متعدد مقامات پر مبینہ طور پر 47 بچے ہلاک یا معذور ہو ئے۔بیان میں کہا گیا ہے کہ یمن میں تشدد، مصائب اور غم ایک عام سی بات ہے جس سے لاکھوں خاندانوں اور بچوں پر سنگین نتائج مرتب ہوئے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اب وقت آگیا ہے کہ شہریوں اور ان کے بچوں کے لیے ایک پائیدار سیاسی حل نکالا جائے تاکہ وہ امن و آشتی میں رہیں۔
واضح رہے کہ یمن کی حوثی ملیشیا نے 2014 میں ملک کے دارالحکومت صنعا سمیت تمام شمالی صوبوں پر قبضہ کر لیا تھا تب سے ملک خانہ جنگ کی لپیٹ میں ہے۔