سائبر حملے کے نتیجے میں اسرائیل کی سرکاری ویب سائیٹس غیر فعال

یروشلم (ڈیلی اردو/ڈی پی اے) اسرائیلی میڈیا کے ذریعے موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق اسرائیل میں بظاہر سائبر حملے کے سبب متعدد سرکاری ویب سائیٹس بند ہو گئیں۔ اس سے محکمہ صحت، داخلہ اور انصاف جیسی وزارتیں بری طرح متاثر ہوئیں۔

اسرائیل کے میڈیا نے 14 مارچ پیر کے روز اطلاع دی کہ بڑے پیمانے پر ہونے والے ایک سائبر حملے نے حکومت کی متعدد ویب سائیٹس کو پوری طرح سے ناکارہ بنا کر رکھ دیا۔ وزارت دفاع نے سرکاری نشریاتی ادارے ‘کے اے این ٹی وی’ کو بتایا کہ ممکنہ طور پر اسرائیلی حکومت کے خلاف سائبر حملے کی وجہ سے اس کی بیشتر ویب سائیٹس کریش ہو کر رہ گئیں۔

معروف اخبار یروشلم پوسٹ نے اطلاع دی ہے کہ مبینہ طور پر ایران سے وابستہ ایک ہیکر گروپ نے اس بظاہر حملے کی ذمہ داری قبول کی ہے۔ پیر کے روز ہونے والے اس سائبر حملے کے سبب وزارت صحت، داخلہ اور انصاف کی وزارتوں کے ساتھ ساتھ کچھ وقت کے لیے وزیر اعظم کا دفتر بھی بند ہو کر رہ گيا۔

اسرائیل کی حکومت نے بعد میں کہا کہ کچھ ویب سائیٹس تک اب رسائی بحال کر دی گئی ہے۔ سائبر سکیورٹی سے متعلق ادارے نے اپنے بیان میں کہا،’’حملے کے نتیجے میں متعدد ویب سائیٹس خاص طور پر سرکاری ویب سائیٹس، تک رسائی کچھ وقت کے لیے رک گئی تھی، تاہم اب ان تمام ویب سائیٹس کی سرگرمیاں معمول پر آرہی ہیں۔‘‘

اخبار یروشلم پوسٹ کی اطلاعات کے مطابق حملے کے سبب کچھ حکومتی ویب سائیٹس کے ہوم پیجز نیچے چلے گئے تھے تاہم اس کے باوجود سب ڈومین کام کرتے رہے۔

ادھر ایران کے سرکاری ٹی وی نے ایک بیان میں کہا کہ ایران نے اپنے فردو کے جوہری پلانٹ پر ہونے والے حملے کو ناکام بنا دیا ہے۔ ایران ماضی میں ملک کی جوہری تنصیبات پر ہونے والے حملوں کا الزام اسرائیل پر عائد کرتا رہا ہے۔

گزشتہ برس ایران کے نطنز جوہری پلانٹ میں ایک دھماکہ ہوا تھا جس کے بارے میں اسرائیلی میڈیا میں کہا گيا تھا کہ یہ خفیہ کارروائی سائیبر حملے کا نتیجہ تھی۔ تاہم ایران کے سرکاری میڈیا نے اس کی یہ کہہ کر تردید کی تھی کہ یہ کوئی سائیبر حملہ نہیں تھا بلکہ اس میں محدود پیمانے کا دھماکہ خیز مواد استعمال کیا گیا تھا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں