پشاور کے قریب پاک فضائیہ کا تربیتی طیارہ گر کر تباہ ہوگیا اور طیارے میں موجود دونوں پائلٹ ہلاک ہوگئے۔
ترجمان پاک فضائیہ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ پاک فضائیہ کا تربیتی طیارہ معمول کے تربیتی مشن کے دوران پشاور کے قریب گر کر تباہ ہوگیا اور دونوں پائلٹ ہلاک ہو گئے۔
ترجمان نے بتایا کہ زمین پر کسی جانی و مالی نقصان کی اطلاع نہیں ملی۔
انہوں نے بتایا کہ ائیر ہیڈ کوارٹرز نے واقعے کی وجوہات جاننے کے لیے بورڈ آف انکوائری تشکیل دے دی ہے۔
ریسکیو 1122 پشاور کے ترجمان بلال احمد فیضی نے بتایا کہ ورسک روڈ گھڑی تاجک میں شاہدل بانڈہ پیپل اسٹاپ کے قریب تربیتی طیارہ گرنے کی اطلاع پر ایمبولینس اور فائر ویکل نے موقع پر پہنچ کر امدادی کارروائی شروع کر دی۔
رپورٹس کے مطابق تربیتی طیارہ ایک گھر کی چھت پر گرا۔
یاد رہے کہ گزشتہ برس اگست میں پنجاب کے ضلع اٹک کے نزدیک پاک فضائیہ کا تربیتی لڑاکا طیارہ گر کر تباہ ہوگیا تھا۔
ترجمان پاک فضائیہ نے بتایا تھا کہ طیارہ معمول کی تربیتی پرواز پر تھا کہ اس دوران حادثہ پیش آیا تاہم دونوں پائلٹ جہاز سے بحفاظت اترنے میں کامیاب رہے تھے اور زمین پر بھی کسی قسم کا نقصان رپورٹ نہیں ہوا تھا۔
اس سے قبل ستمبر 2020 میں بھی اٹک کے علاقے پنڈی گھیپ میں پاک فضائیہ کا ایک طیارہ معمول کی تربیتی پرواز کے دوران گر کر تباہ ہوگیا تھا تاہم پائلٹ بحفاظت زمین پر اترنے میں کامیاب رہا تھا۔
واضح رہے کہ پاکستان ایئر فورس کے تربیتی طیارے گرنے کے چند واقعات ماضی قریب میں پیش آئے ہیں جن میں کئی ہوا بازوں ہلاک ہوئے۔
اس سے قبل 11 مارچ 2020 کو اسلام آباد میں شکر پڑیاں کے قریب پاک فضائیہ کا ایف-16 طیارہ گر کر تباہ ہوگیا تھا جس کے نتیجے میں ونگ کمانڈر نعمان اکرم ہلاک ہوگئے تھے۔
اس ضمن میں ترجمان پاک فضائیہ نے بتایا تھا کہ پی اے ایف کا ایف-16 طیارہ 23 مارچ پریڈ کی ریہرسل کے دوران گر کر تباہ ہوا۔
12 فروری 2020 کو خیبرپختونخوا کے شہر مردان میں پاک فضائیہ کا تربیتی طیارہ دوران پرواز گر کر تباہ ہوگیا تھا جس میں پائلٹ باحفاظت نکلنے میں کامیاب رہا تھا۔
اسے چند روز قبل ہی 7 فروری کو صوبہ پنجاب کے شہر شورکوٹ کے قریب معمول کی پرواز کے دوران پاک فضائیہ کا طیارہ گر کر تباہ ہوگیا تھا تاہم اس کے نتیجے میں کوئی جانی و مالی نقصان ہونے کی اطلاع نہیں ملی تھی۔
قبل ازیں 7 جنوری 2020 کو میانوالی کے قریب پاک فضائیہ کا طیارہ گرکر تباہ ہوگیا تھا جس کے نتیجے میں طیارے میں سوار دونوں پائلٹ ہلاک ہوگئے تھے۔
ترجمان پاک فضائیہ کے مطابق پاک فضائیہ کا طیارہ میراج معمول کی تربیتی پرواز کے دوران شور کوٹ کے قریب گر کر تباہ ہوا تھا۔
سال 2019 کے اوائل میں بھی اس طرح ایک واقعہ پیش آیا تھا جب بلوچستان کے ضلع مستونگ میں پاک فضائیہ کا تربیتی طیارہ گر کر تباہ ہوگیا جس کے نتیجے میں پائلٹ ہلاک ہوگئے تھے۔
مئی 2017 میں طیارہ حادثے کے 2 واقعات پیش آئے تھے جن میں پہلا واقعہ 2 مئی کو صوبہ پنجاب کے ضلع جھنگ میں پیش آیا تھا جہاں میراج طیارہ گر کر تباہ ہوا، لیکن اس حادثے میں پائلٹ محفوظ رہے تھے۔
25 مئی 2017 کو میانوالی کے قریب پیش آنے والے ایک اور واقعے میں پاک فضائیہ کا تربیتی طیارہ ایف 7 پی جی گر کر تباہ ہو گیا تھا اور اس حادثے میں بھی خوش قسمتی کے ساتھ پائلٹ محفوظ رہے تھے۔
اگست 2017 میں بھی طیارہ گرنے کے 2 واقعات پیش آئے تھے جن میں پہلا واقعہ 9 اگست کو میانوالی سبزہ زار کے قریب پیش آیا جہاں ایف سیون پی جی (F-7PG) طیارہ گر کر تباہ ہوا جس میں پائلٹ ذیشان ہلاک ہوگئے تھے۔
17 اگست 2017 کو سرگودھا کے قریب ایف سیون پی جی (F-7PG) طیارہ گر کر تباہ ہوگیا تھا، تاہم اس پائلٹ محفوظ رہے تھے۔
24 نومبر 2015 کو طیارہ حادثے کا شکار ہوکر پاکستان کی پہلی خاتون پائلٹ آفیسر مریم مختار ہلاک ہوگئیں تھیں جو ایف ٹی سیون پی جی (FT-7PG) طیارے کی معمول کی پرواز پر تھیں۔