اسلام آباد (ویب ڈیسک) پاکستانی سینٹ نے عالمی یوم ِ خواتین کے موقع پر سینیٹر کرشنا کماری کو ایک دن کے لیے اپنا چیرپرسن سینٹ منتخب کرلیا۔
تفصیلات کے مطابق عالمی یوم خواتین کے موقع پر آج سینیٹر کرشنا کماری چیرپرسن سینٹ کے فرائض انجام دے رہی ہیں، وہ تھر سے تعلق رکھنے والی پہلی ہندو سینیٹر ہیں۔
اس بات کا فیصلہ سینیٹ کے چیئر پرسن صادق سنجرانی نے کیا اور اعلان کیا کہ آج کرشنا کماری المعروف کشو بائی سینیٹ کی چیئرپرسن شپ سنبھالیں گی۔
چیئرپرسن سینیٹ کی نشست سنبھالنے کے بعد سیشن کا آغاز کرنے سے قبل کرشنا کماری نے کہا کہ وہ آج کے دن خود کو انتہائی خوش قسمت محسوس کررہی ہیں کہ وہ اس اہم ترین نشست پر بیٹھ سکی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ انہیں پاکستانی ہونے پر فخر ہے اور یہی ان کی شناخت بھی ہے۔
کرشنا کماری پاکستان پیپلز پارٹی کے ٹکٹ پر سینیٹر منتخب ہوئی تھیں۔ ان کا تعلق ہندؤں میں نچلی سمجھی جانے والی دلت ذات سے ہے ۔ ان کا انتخاب پارٹی چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے ازخود کیا تھا۔
کرشنا کا تعلق برطانوی سامراج کیخلاف لڑنے والے روپلو کولھی خاندان سے ہے اور کولھی قبیلے کے ایک غریب خاندان میں فروری 1979 میں پیدا ہوئیں، وہ اور انکے اہلخانہ تین سال تک وڈیرے کی نجی جیل میں قید رہے ، نجی جیل سے رہائی پانے کے بعد تھر کی عورت کیلئے جدوجہد شروع کی تھی۔
کرشنا کی 16 سال کی عمر میں لال چند سے شادی ہوگئی تھی، شادی کے وقت وہ نویں جماعت کی طالبہ تھیں تاہم ان کے شوہر نے انہیں تعلیم حاصل کرنے میں مدد کی اورکرشنا نے 2013 میں سوشیالوجی میں سندھ یونیورسٹی سے ماسٹر کی ڈگری حاصل کی۔