روس کا کئیف میں میزائل فیکٹری پر حملے کا دعویٰ

کیف (ڈیلی اردو/وی او اے) بحیرہ اسود میں روسی پرچم بردار بحری جہاز دھماکے کے بعد ڈوب گیا۔ جس کے متعلق یوکرین نے کہا ہے کہ اسے یوکرین کا میزائل لگا تھا، جس کے نتیجے میں روس کی لڑائی میں یہ اب تک کا ایک بڑا نقصان تھا۔ اس سے یہ بھی پتا چلتا ہے کہ کیف اپنے سے کہیں بڑی طاقت رکھنے والے دشمن سے لڑنے کی جرات اور صلاحیت رکھتا ہے۔

کیف نے کہا ہے کہ اس نے ساحل پر سے میزائل فائر کر کے ‘ماسکووا’ کروزر کو نشانہ بنایا۔

روس نے حملے کی تصدیق نہیں کی، لیکن اتنا بتایا ہے کہ بحری جہاز طوفانی گرداب میں پھنسنے کے بعد اس وقت ڈوب گیا، جب اسے باہر نکالنے کی کوشش کی جا رہی تھی۔ جہاز میں اس سے قبل دھماکہ خیز مواد میں آگ لگ گئی تھی۔ روس نے کہا ہے کہ بحری جہاز پر سوار 500 سے زائد ملاحوں کو نکال لیا گیا ہے۔

کسی غیر جانبدار ذریعے سے عملے سے متعلق اس کی تصدیق نہیں کی جا سکی۔

روس نے یہ بات تسلیم نہیں کی کہ بحری جہاز کو یوکرینی میزائل لگا تھا۔ جمعے کے روز روس نے کیف کی ایک فیکٹری پر فضائی کارروائی کا دعویٰ کیا ہے، جہاں، بقول اس کے، جہاز شکن میزائل تیار کیے جاتے تھے اور ان کی مرمت کی جاتی تھی، جس سے انتقامی کارروائی کا پتا لگتا ہے۔

‘ماسکووا’ بحیرہ اسود میں موجود روس کا سب سے بڑا بحری جہاز تھا، جس پر گائیڈڈ میزائل نصب تھے، جس سے ساحلی علاقے کو نشانہ بنانے اور طیاروں کو مار گرانے کی صلاحیت موجود تھی، اور راڈار نصب تھا جس سے بحری بیڑے کو فضائی دفاع کی مدد فراہم کی جاتی تھی۔

24 فروری کو لڑائی کے پہلے روز اس بحری جہاز سے ایک جزیرے پر یوکرین کا دفاع کرنے والے فوجی دستے سے کہا گیا تھا کہ چوکی خالی کر دو، ہتھیار ڈال دو؛ جہاں سے انھیں گالیوں پر مبنی ایک جوابی پیغام موصول ہوا تھا۔ کل جب یہ بحری جہاز ڈوب رہا تھا اسی وقت کیف نے ریکارڈ کیے گئے اسی جواب کو نشر کیا۔

رات گئے اپنے خطاب میں، صدر ولودیمیر زیلنسکی نے اسی جوابی پیغام کا حوالہ دیتے ہوئے، اپنی فوج کو خراج تحسین پیش کیا۔ بقول ان کے، ان جَری جوانوں نے روس کو بتا دیا ہے کہ ”تمہارے بحری جہاز ڈوب کر نیچے تہہ تک جا سکتے ہیں”۔

Share on Social

اپنا تبصرہ بھیجیں