یروشلم (ڈیلی اردو) اسرائیل کے وزیراعظم نفتالی بینٹ نے اعلان کیا ہے کہ اسرائیل نے ’آئرن بیم‘ میزائل شکن لیزر سسٹم تیار کرلیا ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق سائنس فکشن فلموں سے مماثلت رکھتے آئرن بیم میزائل شکن لیزر سسٹم نے کامیابی سے ایک ڈورن کو نشانہ بنایا اور تباہ کردیا جس کی ویڈیو اسرئیلی وزیراعظم نے اپنے ٹوئٹر اکاؤنٹ پر بھی شیئر کی ہے۔
Israel has successfully tested the new “Iron Beam” laser interception system.
This is the world’s first energy-based weapons system that uses a laser to shoot down incoming UAVs, rockets & mortars at a cost of $3.50 per shot.
It may sound like science fiction, but it's real. pic.twitter.com/nRXFoYTjIU
— Naftali Bennett נפתלי בנט (@naftalibennett) April 14, 2022
اسرائیلی وزیراعظم نے آئرن بیم لیزر سسٹم کو خطے میں گیم چینجر کے طور پر تشبیہ دیتے ہوئے کہا کہ یہ دنیا کا پہلا توانائی سے چلنے والا ہتھیاروں کا نظام ہے جو راکٹوں اور مارٹرگولوں کو لیزر سے مارنے کی صلاحیت رکھتا ہے جبکہ اسکی لاگت 3.50 ڈالر فی شاٹ ہے۔
اس سے قبل اسرائیل نے ایران نواز ملیشاؤں اور بالخصوص حماس کے میزائلوں سے خود کو محفوظ بنانے کے لیے آئرن ڈوم غزہ سے کچھ فاصلے پر نصب کیا تھا، آئرن ڈوم بھی راکٹوں اور میزائلوں کو روکنے کے لیے استعمال کیا جاتا ہے۔
اس منصوبے کو 2024 میں تکمیل تک پہنچنا تھا تاہم اسرائیل کے اس وقت کے وزیر دفاع بینی گانٹز نے مارچ 2022 میں اہم فنڈنگ کی منظوری دی تھی، یروشلم پوسٹ نے رپورٹ کیا کہ یہ فنڈنگ کروڑوں شیکلز (اسرائیلی کرنسی) میں کی گئی۔ ایک اسرائیلی شیکل کی قیمت 56.20 پاکستانی روپے ہے۔