ماسکو (ڈیلی اردو/اے ایف پی/اے پی) فرانسیسی خبر رساں ادارے (اے ایف پی) کے مطابق، روسی صدر ولادیمیر پوٹن نے پیر کے روز اُس بریگیڈ کو اعلیٰ اعزاز تفویض کرنے کا اعلان کیا جس پر یوکرین نے الزام عائد کیا تھا کہ اُس نے بوچا کے قصبے میں انسانیت سوز کارروائیاں کی تھیں۔
دوسری جانب، ایسو سی ایٹڈ پریس (اے پی) نے خبر دی ہے کہ روسی صدر نے کہا ہے کہ روس پر مغربی ملکوں کی جانب سے لگائی گئی بیشمار پابندیاں ناکام ثابت ہوئی ہیں۔
پوٹن نے پیر کے روز کہا ہے کہ ”مغرب کی کوشش تھی کہ فوری طور پر مالیاتی اور اقتصادی صورت حال کو درہم برہم کردیا جائے، منڈیوں میں خوف کی فضا پیدا ہو، بینکاری کے نظام کو تباہ کر دیا جائے اور اسٹوروں پر اشیا کی کمی پیدا ہو جائے”۔
انھوں نے مزید کہا کہ ”معاشی یلغار کی یہ حکمت عملی ناکام ہو چکی ہے”۔
روسی صدر نے یہ باتیں ملک کی معیشت سے وابستہ چوٹی کے عہدے داروں سے ویڈیو کانفرنس کے دوران کہی ہیں، جسے براہ راست ٹیلی ویژن پر نشر کیا گیا۔
پوٹن نے کہا کہ روس نے ”غیر معمولی دباؤ برداشت کیا ہے”۔ انھوں نے دعویٰ کیا کہ روبل مضبوط ہوا ہے، اور سال کی اس پہلی سہ ماہی کے دوران ملک نے 58 ارب ڈالر مالیت کی تاریخی تجارت کی ہے۔
برعکس اس کے، انھوں نے کہا کہ امریکہ اور اس کے یورپی اتحادیوں کی جانب سے لاگو کی گئی پابندیاں ناکام رہیں، جن کی وجہ سے ان ممالک میں افراط زر تیزی سے بڑھا، جس کی وجہ سے رواجی زندگی کے معیار میں کمی آئی۔
تاہم، پوٹن نے تسلیم کیا کہ روس میں عام استعمال کی اشیا کی قیمتوں میں خاصہ اضافہ ہوا ہے۔ پچھلے سال کے مقابلے میں اپریل میں قیمتوں میں 17.5 شرح سے اضافہ دیکھا گیا۔ انھوں نے حکومت کو احکامات جاری کیے ہیں کہ وہ اجرت اور دیگر ادائگیوں میں اضافہ کریں تاکہ عام آدمی کی آمدن پر پڑنے والے اثرات کو کم کیا جا سکے۔