لاہور (ڈیلی اردو) لاہور کی سیشن عدالت نے تاریخی وزیر خان مسجد کا تقدس پامال کرنے کے کیس میں نامزد اداکارہ صبا قمر اور کلوگار بلال سعید کو مقدمے سے بری کردیا۔
ایڈیشنل سیشن جج محمد مشتاق نے ملزمان کی بریت کی درخواستیں منظور کرتے ہوئے دونوں کو مقدمے سے بری کردیا، ملزمان کی جانب سے بریت کی دوسری درخواست سیشن کورٹ میں دائر کی گئی تھی، قبل ازیں مجسٹریٹ کے پاس دائر بریت کی درخواست مسترد ہوگئی تھی۔
اداکارہ اور گلوکار پر مسجد وزیر خان میں رقص کر کے مسجد کا تقدس پامال کرنے کا الزام تھا جس پر انہوں نے مقدمے سے بریت کی درخواست دائر کی تھی۔
درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا تھا کہ ہمیں بلیک میل کرنے کے لیے جھوٹا اور بے بنیاد مقدمہ درج کروایا گیا، مسجد وزیر خان میں رقص کا کوئی بھی منظر عکس بند نہیں کروایا گیا۔
انہوں نے کہا کہ گانا ’قبول ہے‘ کی عکس بندی کی اجازت محکمہ اوقاف سے لی گئی تھی، مسجد وزیر خان میں عکس بندی کے موقع کے کسی گواہ نے شکایت نہیں کی۔
درخواست میں مزید کہا گیا کہ مدعی مقدمہ سردار فرحت منظور چانڈیو ایڈووکیٹ موقع کے گواہ نہیں ہیں، ان کے پاس صبا قمر اور بلال سعید کے خلاف مسجد کی حرمت پامال کرنے کا کوئی ثبوت بھی موجود نہیں ہے۔
خیال رہے کہ لاہور پولیس نے 14 اگست 2020 کو عدالتی حکم پر گلوکار بلال سعید اور اداکارہ صبا قمر کے خلاف مسجد کا ’تقدس پامال‘ کرنے کا مقدمہ دائر کیا تھا۔
دونوں کے خلاف لاہور کے اکبری گیٹ تھانے میں سیشن کورٹ کے حکم کے بعد ایڈووکیٹ سردار منظور چانڈیو کی مدعیت میں مقدمہ دائر کیا گیا تھا۔
بلال سعید اور صبا قمر کے خلاف سیشن کورٹ کے حکم پر تعزیرات پاکستان کی دفعہ 295 پ کے تحت مقدمہ درج کیا گیا تھا۔
مقدمے میں دونوں پر الزام لگایا گیا تھا کہ انہوں نے اپنے گانے ’قبول ہے‘ کی ویڈیو میں مسجد کا ’تقدس پامال‘ کیا اور ان کے گانے کی ویڈیوز اور تصاویر سوشل میڈیا پر وائرل ہوئیں، جس سے لوگوں کے جذبات مجروح ہوئے۔
ایف آئی آر میں کہا گیا تھا کہ بلال سعید اور صبا قمبر سمیت مسجد کے ’تقدس پامال‘ کرنے میں مسجد انتظامیہ اور محکمہ اوقاف کے جتنے بھی ملازمین ملوث ہیں، ان کے خلاف سخت کارروائی کی جائے تاکہ آئندہ کوئی بھی ایسا کام نہ کرے۔
خیال رہے کہ بلال سعید اور صبا قمر کا گانا ’قبول ہے‘ 11 اگست کو ہی ریلیز ہوا تھا ، جس میں لاہور کی تاریخی مسجد وزیر خان میں فلمائے گئے مناظر شامل نہیں کیے گئے تھے۔
تاہم اس سے قبل گانے کا ایک مختصر ٹیزر جاری کیا گیا تھا، جس میں دونوں کو مسجد وزیر خان میں نکاح کی رسم ادا کرتے ہوئے دکھایا گیا تھا۔
مقدمے کے اندراج کے بعد 8 ستمبر 2021 کو لاہور کے جوڈیشل مجسٹریٹ نے عدالت میں پیش نہ ہونے پر مسجد کا ’تقدس پامال‘ کرنے کے کیس میں گلوکار بلال سعید اور اداکارہ صبا قمر کے وارنٹ گرفتاری جاری کیے تھے ساتھ ہی میں دونوں کو گرفتاری سے بچنے کے لیے 30 ہزار روپے کے ضمانتی مچلکے جمع کروانے کی ہدایت بھی کی۔
تاہم بعد ازاں وارنٹ گرفتاری منسوخ کردیے گئے تھے۔
2 مارچ 2022 کو صباقمر اور بلال سعید نے مجسٹریٹ کے پاس کیس سے بریت کی درخواست دائر کی تھی، عدالت نے درخواستیں مسترد کرتے ہوئے 16 مارچ کو فرد جرم کی کارروائی کے لیے انہیں طلب کیا تھا۔
تاہم ملزمان کی جانب سے سیشن کورٹ میں بریت کی دوسری درخواست دائر کی تھی، جسے منظور کرتے ہوئے عدالت نے انہیں مقدمے سے بری کردیا ہے۔