واشنگٹن (ڈیلی اردو/بی بی سی) امریکی انٹیلیجنس نے خبردار کیا ہے کہ روس کو اگر یوکرین کے مشرقی علاقوں میں کامیابی حاصل ہو بھی گئی تب بھی جنگ ختم ہونے کا امکان نہیں ہے۔
یہ وارننگ ایک ایسے وقت سامنے آئی ہے جب مشرقی یوکرین میں جنگ زوروں پر ہے اور جہاں روسی افواج یوکرین کے مشرقی علاقوں پر قبضہ کرنے کی کوشش کر رہی ہیں۔
روسی افواج یوکرین کے دارالحکومت کیئو میں سخت مزاحمت کے باجود مشرقی علاقے ڈانباس کو حاصل کرنے کی کوشش کر رہی ہیں۔
امریکی انٹیلیجنس نے کہا ہے کہ اس سب کے باوجود صورتحال جوں کی توں ہے۔
ڈائریکٹر نیشنل انٹیلیجنس اوریل ہینز نے امریکی سینیٹ کمیٹی کے سامنے بیان میں کہا کہ صدر پوتن اب بھی ڈانباس کے باہر بھی اپنے اہداف کے حصول کی خواہش رکھتے ہیں لیکن روسی فوج کی صلاحتیوں اور ان کی خواہشات میں مسابقت نہیں ہے۔
ڈائریکٹر نیشنل انٹیلیجنس نے کہا کہ صدر پوتن کا شاید خیال تھا کہ مہنگائی، خوراک کی کمی اور توانائی کی قیمتوں میں اضافے کی وجہ سے یوکرین کے لیے یورپی یونین اور امریکی حمایت کم ہو جائے گی۔
ڈائریکٹر نیشنل انٹیلیجنس نے کہا کہ اگر جنگ جاری رہتی ہے تو صدر پوتن زیادہ سخت اقدامات اٹھا سکتے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ ماسکو اسی وقت جوہری ہتھیار استعمال کرے گا جب اس کی بقا کو خطرات لاحق ہوں گے۔
ڈیفنس انٹیلیجنس ایجنسی کے ڈائریکٹر سکاٹ بیریئر نے سینٹ کی کمیٹی کو بتایا کہ روس اور یوکرین میں تعطل کی صورتحال ہے۔
حالیہ دنوں میں یوکرین نے دعوی کیا تھا اس کی افواج نے شمال مشرقی خارخیو خطے میں چار آبادیوں کو روس کے قبضے سے چھڑوا لیا ہے۔
یوکرین کے صدر ولادومیر زیلنسکی نے کہا ہے کہ یوکرین کی افواج بتدریج روسی افواج کو خارخیو کے علاقے سے پیچھے دھکیل رہی ہیں جہاں جنگ شروع ہونے کے بعد سے فضائی حملے جاری ہیں۔
مشرقی یوکرین میں صورتحال
ازیم شہر میں ایک مہندم عمارت سے 44 شہریوں کی لاشیں ملی ہیں۔ اس علاقے میں جنگ جاری ہے۔ پانچ منزلہ عمارت مارچ میں گر گئی تھی جس کے رہائشی روسی گولہ باری سے بچنے کے لیے تہہ خانے میں چھپ گئے تھے۔ امدادی کارکن اب وہاں پہنچ پائے ہیں۔
خارخیو کے جنوب مشرق میں واقع ازیم شہر کو ڈانباس کا گیٹ وے کہا جاتا ہے۔ یہ علاقہ جنگلات اور ندیوں سے گھرا ہوا ہے جس کی وجہ سے یہ قدرتی قلعہ ہے۔
ماریوپول کے لیے آخری جنگ ازوسٹال سٹیل ورکس میں لڑی جا رہی ہے، جہاں سینکڑوں یوکرینی جنگجو زیر زمین سرنگوں اور بنکروں میں چھپے ہوئے ہیں، جنہیں روسی فوجیوں نے گھیر رکھا ہے۔
ماریوپول پر قبضہ کرنا ماسکو کا ایک اہم جنگی مقصد ہے، کیونکہ ایسا کرنے سے اسے یوکرین کی سب سے بڑی بندرگاہوں میں سے ایک کا کنٹرول حاصل ہو جائے گا اور وسیع علاقے تک رسائی آسان ہو جائے گی۔
ساحلی شہر اوڈیسا پر حملوں میں کئی عمارتوں کو میزائیلوں سے نشانہ بنایا گیا ہے جس نے آس پاس کے گھروں کو ہلا کر رکھ دیا ہے۔ یوکرین کی مسلح افواج نے بتایا کہ ایک شخص ہلاک اور پانچ افراد زخمی ہوئے۔