کراچی (ڈیلی اردو) سندھ حکومت نے پریمیئر سیکیورٹی ایجنسیوں کو ایسے افراد سے نمٹنے کہ ذمہ داری سونپی ہے جو سوشل میڈیا پر ریاست اور اس کے اداروں کے خلاف ’زہریلا مواد‘ پھیلا رہے ہیں اور نوجوانوں کی برین واشنگ کررہے ہیں۔
ڈان نیوز کے مطابق وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے یہ فیصلہ 27ویں اپیکس کمیٹی کے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا جس میں کور کمانڈر کراچی لیفٹیننٹ جنرل محمد سعید، ڈی جی رینجرز میجر جنرل افتخار چوہدری کے علاوہ صوبائی وزرا، پولیس چیف، انٹیلی جنس ایجنسیوں کے سربراہان اور دیگر حکام نے شرکت کی۔
اجلاس کے شرکا کو دہشت گرد تنظیموں اور جرائم پیشہ گروہوں کی جانب سے سوشل میڈیا استعمال کیے جانے کے حوالے سے بریفنگ دی گئی۔
دہشت گرد تنظیموں کے نام اور شناخت اور ان کے سوشل میڈیا اکاؤنٹس اور ہینڈلز کی شناخت، ان کے اکاؤنٹس پر فالوورز اور ٹریفک کی تعداد سے کی گئی۔
پریمیئر ایجنسیز کو ان لوگوں کی جانچ کی ذمہ داری سونپی گئی جو سوشل میڈیا پر زہریلا مواد پھیلا رہے ہیں، ریاست اور اس کے اداروں کے خلاف نوجوانوں کی برین واشنگ کر رہے ہیں اور انہیں معصوم لوگوں کو قتل کرنے پر اکسا رہے ہیں جیسا کہ کراچی یونیورسٹی میں دیکھا گیا۔
وزیراعلیٰ نے کہا کہ حکام کو جدید ٹیکنالوجی کا استعمال کرتے ہوئے ریاست مخالف اور سماج دشمن عناصر پر قابو پانا ہوگا۔
اجلاس میں اس بات کی نشاندہی کی گئی کہ مختلف مظاہروں کے دوران ریاست اور اس کے اداروں کے خلاف نعرے لگائے گئے، وزیراعلیٰ نے کہا کہ ایسا رویہ قابل قبول نہیں، انہوں نے پولیس اور رینجرز کو ہدایت کی کہ ایسے عناصر پر نظر رکھی جائے اور ان کے خلاف کارروائی کی جائے۔
اجلاس میں اپیکس کمیٹی نے کراچی یونیورسٹی میں 3 چینی اساتذہ کے ہلاکت کی مذمت کی اور مجرموں کو کیفر کردار تک پہنچانے کا عزم کیا، اجلاس کو آگاہ کیا گیا کہ واقعے کے ماسٹر مائنڈ کا سراغ لگانے کے لیے ٹیمیں تشکیل دے دی گئی ہیں۔
وزیراعلیٰ نے شرکا کی مشاورت سے انٹیلی جنس نیٹ ورک اور انٹیلی جنس شیئرنگ کو مزید مضبوط کرنے کا فیصلہ کیا تاکہ دہشت گردوں کے خلاف آپریشن کیا جاسکے۔
اجلاس میں صدر کے علاقے میں ہونے والے حالیہ دھماکے کی بھی مذمت کی گئی اور اس کی تحقیقات کا حکم دیا گیا۔