تہران (ڈیلی اردو/وی او اے/اے پی) ایران کے نیم فوجی دستے پاسداران انقلاب نے جمعے کے روز خلیج فارس میں یونان کے دو آئل ٹینکرز کو قبضے میں لے لیا، جب کہ اس سے پہلے ایتھنز نے بحیرہ روم میں ایک ایرانی آئل ٹینکر کو پابندیوں کی مبینہ خلاف ورزیوں پر پکڑنے میں امریکہ کی مدد کی تھی۔
پاسداران انقلاب کا یہ بیان ایک ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب ایران اور مغرب کے درمیان اس کے جوہری پروگرام کے بارے میں تعطل کا شکار ہونے والے مذاکرات پر کشیدگی برقرار ہے۔ ایران پر الزام ہے کہ وہ تیزی سے اپنے جوہری پروگرام کو ترقی دے کرجوہری بم بنانے کی صلاحیت حاصل کرنا چاہتا ہے، جب کہ ایران کا اصرار ہے کہ اس کا جوہری پروگرام پرامن مقاصد اور توانائی کے حصول کے لیے ہے۔
پاسداران انقلاب نے اپنی ویب سائٹ پر ایک بیان جاری کیا ہے جس میں نامعلوم ٹینکرز پر خلاف ورزیوں کا الزام لگایا ہے۔ تاہم ان کی وضاحت نہیں کی گئی۔
یونان کی وزارت خارجہ نے کہا کہ اس نے ایتھنز میں ایرانی سفیر سے خلیج فارس میں ’’دو یونانی پرچم بردار بحری جہازوں پر تشدد سے قبضہ کرنے‘‘ کے واقعہ پر سخت احتجاج کیا ہے۔
وزارت کے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ ’’یہ کارروائیاں قزاقی کے مترادف ہیں۔‘‘
وزارت نے جہازوں اور ان کے عملے کی فوری رہائی کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ ان کارروائیوں سے دو طرفہ تعلقات اور یورپی یونین کے ساتھ ایران کے تعلقات میں منفی نتائج نکلیں گے۔ یونان یورپی یونین کا ایک رکن ہے۔
یونان کی وزارت کے بیان میں بحری جہازوں پر قبضے کے بارے میں بتایا گیا ہے کہ جمعے کو ایران کے ساحل سے 22 ناٹیکل میل کے فاصلے پر ایک ایرانی ہیلی کاپٹر یونانی پرچم بردار جہاز ڈیلٹا پوسیڈن پر اترا۔’’ اس کے بعد مسلح افراد نے جہاز کے عملے کو یرغمال بنا لیا۔ ‘‘
عملے کے متعلق بیان میں کہا گیا ہے کہ پکڑے جانے والوں میں دو یونائی شہری بھی شامل تھے۔
وزارت نے کہا کہ ’’اسی طرح کا ایک اور واقعہ ایک اور یونانی پرچم والے جہاز کے ساتھ بھی پیش آیا جس پر سات یونانی شہری سوار تھے۔’’
اس نے جہازوں پر سوار دیگر عملے کی قومیتوں کی شناخت نہیں بتائی۔
ایک امریکی دفاعی عہدے دار نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ بظاہر ایسا لگتا ہے کہ دونوں بحری جہاز ایرانی پانیوں کے قریب پہنچ گئے تھے لیکن وہ ایرانی سمندری حدود میں داخل نہیں ہوئے تھے۔ اہل کار نے بتایا کہ جہازوں کا ٹریکنگ سسٹم بند کر دیا گیا تھا اور انہوں نے مدد کے لیے بھی پیغام جاری نہیں کیا۔
اس سے قبل ایران نے یونانی پانیوں میں ایک ایرانی آئل ٹینکر پکڑنے میں امریکہ کے ملوث ہونے پر ایتھنز کو جوابی کارروائ ی کی دھمکی دی تھی۔
ایک یونانی اہل کار نے جمعرات کو بتایا تھا کہ ایرانی پرچم والے ایک ٹینکر کو ، جسے گزشتہ ماہ یونانی پانیوں میں روکا گیا تھا، ضبط کر لیا گیا ہے اور اس میں موجود خام تیل کو امریکہ کی درخواست کے بعد اسے دوسرے جہاز میں منتقل کیا جا رہا ہے۔