کیف (ڈیلی اردو) یوکرین میں ایک فرانسیسی صحافی فریڈرک لیکرک روسی فوج کی گولہ باری کی زد میں آکر ہلاک ہوگئے۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق یوکرین کے شہر شیویرو دونیسٹک میں روسی فوج کے حملے جاری ہیں جن سے بچنے کے لیے بڑی تعداد میں شہری نقل مکانی کر رہے ہیں۔ فرانسیسی صحافی فریڈرک جنگ زدہ علاقے میں شہریوں کے انخلا کی کوریج کر رہے تھے۔
????According to the governor of Luhansk, a French journalist has been killed in #Ukraine, hit by shrapnel while filming an evacuation of civilians. RSF is not releasing his identity while his family and colleagues are being informed. We are in touch with his editorial staff. pic.twitter.com/JT1cN6aC2O
— RSF (@RSF_inter) May 30, 2022
کوریج کے دوران روسی فوج کا ایک گولہ صحافی کی گاڑی کو لگا جس سے گاڑی مکمل طور پر تباہ ہوگئی اور 32 سالہ صحافی کسی قسم کی امداد ملنے سے قبل موقع پر ہی ہلاک ہوگئے۔ فریڈرک لیکرک یوکرین میں روسی حملے میں ہلاک ہونے والے 32 ویں صحافی ہیں۔
French journalist Frederic Leclerc-Imhoff was killed on the road Lyssychansk – Bakhmut in a humanitarian convoy. I met him in Bashtanka along with the press officer of the 63rd brigade a few days ago. He did everything to show the truth to the world. This is a double crime. pic.twitter.com/uM1qlmMux5
— Maria Avdeeva (@maria_avdv) May 31, 2022
فروری کے آخر میں روس کے یوکرین پر حملے کے بعد اب تک جنگ زدہ علاقہ میں کوریج کرنے والے 30 سے زائد صحافی ہلاک ہوچکے ہیں جن میں 6 روسی، 4 یوکرینی، 3 امریکی اور دو اطالوی صحافی بھی شامل ہیں۔
خیال رہے کہ اس وقت فرانسیسی وزیر خارجہ کیتھرین کولونا یوکرین کے دورے پر ہیں، اپنے بیان میں انھوں نے صحافی کی ہلاکت کے واقعے کی شفاف اور فوری تحقیقات کا مطالبہ کیا۔ عالمی صحافتی تنظیموں نے بھی فرانسیسی صحافی کے قتل کی مذمت کی ہے۔
روس کی جانب سے فرانسیسی صحافی کی ہلاکت پر فوری طور پر کوئی تبصرہ سامنے نہیں آیا۔