ویٹیکن سٹی (ڈیلی اردو) پوپ فرانسس نے گزشتہ روز یوکرین اور دیگر جنگ زدہ ممالک میں قیامِ امن کے لیے ایک بین الاقوامی دعائیہ تقریب کا اہتمام کیا۔
Pope Francis urged authorities to not use wheat as a ‘weapon of war,’ and work towards brokering a deal to lift the block on exporting grain from Ukraine https://t.co/RnMT9f6sgm pic.twitter.com/HndopQlrAa
— Reuters (@Reuters) June 1, 2022
اس بین الاقوامی دعائیہ تقریب کی قیادت کرنے کے لیے پوپ فرانسس اپنی وہیل چیئر پر ایک مجسمے کے سامنے بیٹھے جسے رومی روایتی طور پر امن کی علامت سمجھتے ہیں۔
پوپ فرانسس نے سانتا ماریا میگیور کے روم باسیلیکا کا دورہ کیا اور مجسمے ’میری کوئین آف پیس‘ کے سامنے دعا کی۔
اس دعائیہ تقریب میں یوکرین، عراق، شام اور دیگر جنگ زدہ ممالک کی عبادت گاہوں سے دنیا میں قیامِ امن کے لیے دعا گو افراد کو ویڈیو لنک کے ذریعے شامل کیا گیا اور دنیا بھر کی کیتھولکس مسیحی برادری کو ایک ہی وقت میں ساتھ عبادت کرنے کو کہا گیا۔
تقریب میں تقریباً ایک ہزار افراد نے شرکت کی، جن میں ویٹیکن میں موجود یوکرین کے سفیر اور یوکرینی پرچم کے نیلے اور پیلے رنگوں والے لباس میں ملبوس بہت سے لوگ شامل تھے۔
خیال رہے کہ پوپ فرانسس کچھ عرصے سے گھٹنے کے درد میں مبتلا ہیں اور گزشتہ چند ہفتوں سے وہیل چیئر استعمال کر رہے ہیں۔