کرناٹک + مانڈیا (ڈیلی اردو/آئی این پی) بھارتی ریاست کرناٹک میں حکام نے ہائی الرٹ کر رکھا ہے کیونکہ ہندو تنظیموں کے کارکنوں نے کہا ہے کہ وہ ضلع مانڈیا کے تاریخی قصبے سری رنگا پٹنہ میں 4 جون کو جامع مسجد میں داخل ہو کر وہاں پوجا کریں گے۔
VHP and other Hindu organizations block Bengaluru-Mysore highway as the police stop them from marching towards Jamia Masjid at Srirangapatna. They want ASI to allow they to do pooja at the site and order a excavation. #Karnataka pic.twitter.com/hoUUcoeV7D
— Harish Upadhya (@harishupadhya) June 4, 2022
میڈیا رپورٹس کے مطابق ہندو تنظیموں نے بھی گیانواپی مسجد کی طرز پر مسجد کے سروے کا مطالبہ کرنے کے لیے عدالت سے رجوع کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ انہوں نے سوشل میڈیا پر اور مختلف پروگراموں میں ’سری رنگا پٹنہ چلو‘ پروگرام میں شرکت کے لیے کال بھی دی ہے۔
ذرائع نے بتایا کہ انتظامیہ حکومت کی طرف سے ہدایات کا انتظار کر رہی ہے تا کہ ان ہندوئوں کو سنبھالا جائے جو مسجد میں داخل ہونے اور وہاں ’پوجا‘ کرنے کی کوشش کر سکتے ہیں۔ضلعی حکام نے پہلے ہی جامع مسجد اور اس کے ارد گرد حفاظتی اقدامات بڑھا دیے ہیں۔
وشو ہندو پریشد (وی ایچ پی) اور بجرنگ دل کے رہنما، جو ’سری رنگ پٹنہ چلو‘ تحریک میں سب سے آگے ہیں نے کہا ہے کہ وہ اپنی کال پر عملدرآمد کر کے رہیں گے۔ یاد رہے کہ یہ جامع مسجد ٹیپو سلطان نے تعمیر کروائی تھی۔ اس جامع مسجد کو مسجد الاعلی بھی کہا جاتا ہے اور یہ سری رنگا پٹنہ قلعہ کے اندر واقع ہے۔