سعودی عرب: حج کیلئے غیرملکی عازمین کی آمد شروع

ریاض (ڈیلی اردو/وی او اے/اے ایف پی) سعودی عرب میں دو سال کی پابندیوں کے بعد غیرملکی عازمین حج کی آمد کا آغاز ہو گیا ہے۔ ہفتے کو پہلی غیر ملکی پرواز مدینہ ایئرپورٹ پر لینڈ کرگئی ہے۔

کرونا وائرس کی وجہ سے گزشتہ دو برس سے حج کے لیے عازمین کو صرف سعودی عرب کی حدود تک محدود رکھا گیا تھا مگر رواں سال حج کے لیے بیرونِ ملک سے بھی عازمین کو آنے کی اجازت ہے۔

خبر رساں ادارے ‘اے ایف پی’ کی رپورٹ کے مطابق سعودی عرب کے سرکاری میڈیا نے رپورٹ کیا کہ انڈونیشیاسے عازمین کا گروپ مدینہ پہنچا ہے جو آئندہ ہفتوں میں حج کے لیے مکہ روانہ ہوگا۔

حج اسلامی مہینے ذی الحج میں ادا کیا جاتا ہے اور اس کے مناسک کا آغاز آٹھ ذی الحج سے ہوجاتا ہے۔ رواں سال جولائی کے مہینے میں حج ادا کیا جائے گا۔

سعودی وزارت حج سے وابستہ محمد البجاوی نے سرکاری چینل الاخباریہ کو بتایا کہ ” آج انڈونیشیا سے عازمین کا پہلا گروپ پہنچا ہے اور ملائیشیا اور بھارت سے پروازیں پہنچنے کا سلسلہ جاری رہے گا۔”

ان کا کہنا تھا کہ ”وبا کی وجہ سے دو سال کے تعطل کے بعد آج ہم سعودی عرب کے باہر سے اللہ کے مہمانوں کا استقبال کرکے بہت خوش ہیں۔”

ان کے بقول سعودی عرب ان عازمین کو سہولیات کی فراہمی کے لیے ”مکمل طور پر تیار” ہے۔

حج دنیا کے بڑے مذہبی اجتماعات میں سے ایک ہے۔ کرونا وائرس کے آغاز سے قبل ہر سال لگ بھگ 25 لاکھ افراد دنیا بھر سے حج کی ادائیگی کے لیے سعودی عرب کا رخ کرتے تھے۔

مگر کرونا وائرس نے جہاں دنیا بھر میں اجتماعات متاثر ہوئے وہیں حج پر بھی اس کا اثر پڑا اور سعودی حکام نے سال 2020 میں صرف ایک ہزار افراد کو حج کی اجازت دی۔ گزشتہ برس اس تعداد کو کچھ بڑھایا گیا تھا اور مجموعی طور پر 60 ہزار مقامی افراد کو حج کی ادائیگی کی اجازت دی گئی تھی۔

البتہ رواں سال سعودی عرب نے 10 لاکھ ملکی و غیرملکی افراد کو حج کی ادائیگی کی اجازت دی ہے۔سعودی وزات نے اس سال حج کے لیے کچھ پابندیاں بھی لگائی ہیں اور 65 سال تک کی عمر کے ویکسین شدہ افراد یہ فریضہ ادا کرسکیں گے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں