اسٹاک ہوم (ڈیلی اردو) اسٹاک ہوم انٹرنیشنل پیس ریسرچ انسٹیٹیوٹ (سپری) کی جاری کردہ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ دنیا جوہری ہتھیاروں کے نئے دور کی جانب بڑھ رہی ہے۔
سپری کی رپورٹ کے مطابق روس، یوکرین جنگ کی وجہ سے جوہری ہتھیاروں میں اضافے کا خطرہ بڑھا ہے، آنے والی دہائی میں جوہری ہتھیاروں میں اضافہ متوقع ہے۔
Following Russia's invasion of Ukraine, the prospects for nuclear #ArmsControl appear dim. In a new Insights paper, @TyttiErasto argues that reliance on minimal nuclear #deterrence can lay the ground for progress in multilateral nuclear disarmament ➡️ https://t.co/dIzy0ryTKv pic.twitter.com/09w2OdMIzq
— SIPRI (@SIPRIorg) June 10, 2022
سپری کا کہنا ہے کہ 2022 کے شروع تک 9 جوہری ملکوں کے پاس 12 ہزار 705 جوہری ہتھیار تھے، جبکہ 1986 میں جوہری ہتھیاروں کی تعداد 70 ہزار سے زائد تھی۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ امریکا اور روس نے سرد جنگ کے بعد جوہری ہتھیاروں میں بتدریج کمی کی ہے، تاہم سرد جنگ کے بعد اب جوہری ہتھیاروں میں اضافے کا خطرہ بڑھ گیا ہے۔
سپری رپورٹ کے مطابق 2022 کے شروع تک روس 5 ہزار 977 جوہری ہتھیاروں کے ساتھ پہلے نمبر پر ہے، امریکا 5 ہزار 428 جوہری ہتھیاروں کے ساتھ دوسرے نمبر پر ہے جبکہ چین 350 جوہری ہتھیاروں کے ساتھ تیسرے اور فرانس 290 ہتھیاروں کے ساتھ چوتھے نمبر پر ہے۔