اقوام متحدہ (ڈیلی اردو) 2021ء کے آخر تک تنازعات، تشدد اور دیگر بحرانوں کی وجہ سے 3 کروڑ 65 لاکھ بچے بے گھر ہو چکے ہیں جو دوسری جنگ عظیم کے بعد اب تک کی سب سے زیادہ تعداد ہے۔
اقوام متحدہ کے چلڈرن فنڈ (یونیسیف) کی جانب سے جمعہ کو جاری کردہ پریس ریلیز کے مطابق 2021ء کے دوران اس تعداد میں 22 لاکھ کا اضافہ ہوا، جن میں مہاجر اور پناہ کے متلاشی 1 کروڑ 37 لاکھ اور تنازعات و تشدد کی وجہ سے اندرونی طور پر بے گھر ہونیوالے تقریباً 2 کروڑ 28 لاکھ بچے شامل ہیں۔
‼️ 37 million children.
This is the highest number of displaced children ever recorded.
Refugees, migrants or displaced – a child is a child – and as crises mount, we must strengthen protection and access to services #ForEveryChild. #WorldRefugeeDayhttps://t.co/eojmwUjP6P
— UNICEF (@UNICEF) June 17, 2022
موسمیاتی اور ماحولیاتی تبدیلیوں اور آفات کے باعث بے گھر ہونے والے اور روس یوکرائن تنازعہ سمیت 2022ء میں بے گھر ہونیوالے بچے اس رپورٹ میں شامل نہیں ہیں۔
بے گھر بچوں کی ریکارڈ تعداد افغانستان میں شدید اور طویل تنازعات، عوامی جمہوریہ کانگو یا یمن جیسے ممالک کی خستہ حالی جیسے بحرانوں کا براہ راست نتیجہ ہے۔ یہ سب نقصانات موسمیاتی تبدیلی کے تباہ کن اثرات سے زیادہ ہیں۔