ماسکو (ڈیلی اردو/اے پی) یوکرینی پناہ گزین بچوں کی مدد کرنے کے مقصد سے روسی صحافی دیمتری مراتوف نے اپنا نوبل امن انعام 103.5 ملین ڈالر میں نیلام کر دیا ہے۔
نیلامی کی اس قیمت نے نوبل انعام کے ماضی کے تمام ریکارڈ توڑ دیے ہیں۔ تنظیم، ہیریٹیج آکشنزا، جس کی جانب سے اس نیلامی کا بندوبست کیا گیا تھا، نے ابھی تک یہ نہیں بتایا کہ کس نے اس نوبل انعام کو خریدا ہے۔
’اتنی زیادہ رقم کی توقع نہ تھی‘
روسی صحافی مراتوف کا کہنا ہے، ”مجھے توقع تھی کہ مجھے بہت زیادہ لوگوں کی مدد ملے گی لیکن مجھے اتنی بھاری رقم کی توقع نہیں تھی۔” مراتوف نے مہاجرین کے عالمی دن سے تین ہفتے قبل اپنے نوبل امن انعام کو نیلام کرنے کا اعلان کیا تھا۔
ماضی میں ڈی این اے کے اسٹرکچر کی دریافت کے شریک بانی جیمز واٹسن نے سن 2014 میں اپنا نوبل انعام 4.76 ملین ڈالر میں نیلام کیا تھا۔ مراتوف کو اکتوبر 2021ء میں نوبل انعام دیا گیا تھا۔ اس صحافی نے خودمختار روسی اخبار نووایا گزیٹا کی تشکیل میں اہم کردار ادا کیا تھا اور وہ اس اخبار کے ایڈیٹر ان چیف بھی تھے۔ اس اخبار کو کریملن کی جانب سے صحافیوں کے خلاف کریک ڈاؤن کے باعث مارچ میں بند کر دیا گیا تھا۔
مراتوف نے یہ بھی کہا تھا کہ اس انعام کے ساتھ ملنے والے پانچ لاکھ ڈالر بھی یوکرینی مہاجرین کی مدد کرنے والی تنظیم کو دیے گئے ہیں۔ موراتو کے مطابق نوبل انعام کی فروخت سے حاصل ہونے والی تمام رقم اقوام متحدہ کے ادارے یونیسف کو جائے گی جو براہ راست یوکرینی مہاجرین کی مدد کا کام کر رہا ہے۔ یونیسف کا کہنا ہے کہ اسے یہ رقم موصول ہو گئی ہے۔
مراتوف نے گزشتہ سال فلپائن کی صحافی ماریا ریسا کے ساتھ یہ امن انعام شیئر کیا تھا۔ ان دونوں صحافیوں کو آزاد صحافت اور بہادری سے سچ
عوام تک پہنچانے کی بنا پر نوبل انعام دیے گئے تھے۔ انہیں اپنی صحافتی ذمہ داریاں ادا کرتے ہوئے قتل کی دھمکیوں کا بھی سامنا کرنا پڑا ہے۔
سن 1901ء سے اب تک قریب ایک ہزار افراد کو فزکس، کیمسٹری، طب، ادب اور امن کی کوششوں کے حوالے سے نوبل انعام دیا جا چکا ہے۔