ہریانہ (ڈیلی اردو) بھارتی عدالت نے سمجھوتہ ایکسپریس دھماکے کا فیصلہ محفوظ کرلیا جو اب 14 مارچ کو سنایا جائے گا۔
بھارتی میڈیا کے مطابق ریاست ہریانہ کے علاقے پنچکولہ کی عدالت نے سمجھوتہ ایکسپریس دھماکہ مقدمے کی سماعت کی، عدالت نے فیصلہ محفوظ کرتے ہوئے 14 مارچ کو فیصلہ سنانے کا اعلان کیا ہے۔ دھماکے کے الزام میں 5 انتہا پسند ہندوؤں کو گرفتار کیا گیا تھا۔
نیشنل انویسٹی گیشن ایجنسی نے سمجھوتہ ایکسپریس پر دھماکے کے الزام میں دائیں بازو سے تعلق رکھنے والے سوامی اسیم آنند، سنیل جوشی، لوکیش شرما، سندیپ ڈانگے، رام چندرا کالاسنگرا، رجیندر چوہدری اور کمل چوہان کے خلاف مقدمہ درج کیا تھا۔
مذکورہ ساتوں ملزمان میں سے دھماکے کے ماسٹر مائنڈ سنیل جوشی کو 2007 میں قتل کردیا گیا تھا جب کہ رام چندرا اور سندیپ ڈانگے تاحال مفرور ہیں جب کہ دیگر 5 گرفتار ملزمان میں سے مرکزی شخص سوامی آسیم آنند ضمانت پر رہا ہے۔
قبل ازیں اسپیشل انویسٹی گیشن ٹیم نے سمجھوتہ ایکسپریس دھماکے کا الزام کالعدم طلبا تنظیم ’اسلامک موومنٹ آف انڈیا‘ کے ملوث ہونے کا انکشاف کیا تھا تاہم یہ کیس اسپیشل ٹیم سے لیکر 2010 میں نیشنل انویسٹی گیشن ایجنسی کے سپرد کر دیا گیا تھا۔
واضح رہے کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان چلنے والی سمجھوتہ ایکسپریس پر 18 فروری 2007 پر دھماکا خیز مواد سے حملہ کیا گیا تھا، حملے میں 68 مسافر ہلاک ہوگئے تھے جن میں زیادہ تر پاکستانی مسافر تھے۔ اس کیس میں 290 افراد نے گواہی دی تھی۔