اسلام آباد (ڈیلی اردو / نیوز ایجنسی) چیف جسٹس میاں ثاقب نثار آج سبکدوش ہو گے جبکہ نامزد چیف جسٹس آصف سعید کھوسہ آج حلف اٹھائیں گے، جسٹس آ صف سعید کھوسہ ملک کے 26 ویں چیف جسٹس ہوں گے۔جسٹس آ صف سعید خان کھوسہ کی بطور چیف جسٹس حلف برداری کی تقریب ایون صدر میں ہوگی، جہاں وہ نئے چیف جسٹس کا حلف اٹھائیں گے، جسٹس آ صف سعید کھوسہ ملک کے 26 ویں چیف جسٹس ہوں گے، حلف برداری تقریب میں سپریم کورٹ کے موجودہ، سابق ججز ، مختلف ممالک کے عدالتی نظام میں اہم عہدوں پر فائز غیر ملکی بھی شرکت کریں گے۔
چیف جسٹس میاں ثاقب نثار 18جنوری 1954 میں پیدا ہوئے، وہ پاکستان کے 25 ویں چیف جسٹس تھے۔ انہوں نے 31 دسمبر 2016 کو عہدہ سنبھالا تھا، انہوں نے جہانگیر خان ترین اور عمران خان کی نا اہلی کا کیس بھی سنا۔ وہ ماضی میں وفاقی سیکرٹری قانون بھی رہے، ان کے والد میاں نثار لاہور میں ایڈووکیٹ تھے، ثاقب نثار نے کیتھڈرل ہائی سکول لاہور میں ابتدائی تعلیم حاصل کی اور گورنمنٹ کالج لاہور سے گریجویشن کی، 1977 میں گریجویشن کرنے کے بعد انہوں نے پنجاب یونیورسٹی سے 1980 میں ایل ایل بی کیا، انہوں نے 1973 میں لیبیا میں طرابلس میں عالمی یوتھ کانفرنس میں شرکت کی، 1980 میں لاہور ہائیکورٹ میں بطور وکیل اپنے کیریئر کا آغاز کیا، وہ 1992 میں سپریم کورٹ کے ایڈووکیٹ بنے، 1997 میں وہ وفاقی سیکرٹری قانون تعینات ہوئے۔ 1998ء میں وہ پہلی بار لاہور ہائیکورٹ کے جج بنے، ان کی سمری پر سابق وزیراعظم میاں محمد نواز شریف نے دستخط کئے، ثاقب نثار نے جنرل مشرف کے دور میں پی سی او کے تحت حلف اٹھایا۔ وہ 19 فروری 2010 کو سپریم کورٹ کے جج مقرر ہوئے، انہوں نے ریلوے کے مشہور مقدمے رائل پارم کنٹری کلب کیس کی بھی سماعت کی جسکی مالیت 10ارب روپے تھی۔ انہوں نے جہانگیر خان ترین اور عمران خان کی نا اہلی کا کیس بھی سنا۔ انہوں نے توہین رسالت مقدمے میں آسیہ مسیح کی رہائی کا بھی حکم دیا جو نوسال قید میں رہی۔