میڈرڈ (ڈیلی اردو) ہسپانوی علاقے میلیا میں داخلے کی کوشش میں کم از کم تیئیس افریقی تارکین وطن کی ہلاکت کے بعد مراکش کے انسانی حقوق کے کارکنوں نے اس واقعے کی تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے۔
At least 23 refugees killed, dozens injured while trying to cross from Morocco ???????? into Spain's ???????? enclave of Melilla
Human rights organizations accused the security forces of using indiscriminate force at the crossing, & have called for an investigation into the migrants' deaths https://t.co/brIFRItNk3 pic.twitter.com/CDKzj1Zsh9
— Saad Abedine (@SaadAbedine) June 25, 2022
مراکش کی ایسوسی ایشن آف ہیومن رائٹس AMDH نے ملکی سرحدی محافظوں پر بلاجواز طاقت کے استعمال کا الزام لگایا ہے۔ یہ ہلاکتیں جمعے کے روز اسپین کے خود مختار شہر میلیا کو مراکش سے الگ کرنے والی سرحدی باڑ پر دو ہزار تارکین وطن کی طرف سے دھاوا بولے جانے کے بعد ہوئیں۔
مراکشی حکام کے مطابق قریب پانچ سو تارکین وطن سرحدی کنٹرول والے اس علاقے میں گھسنے میں کامیاب ہو گئے جبکہ اس کارروائی کے دوران اٹھارہ تارکین وطن موقع پر ہی ہلاک ہو گئے۔
برسلز میں اپنے ایک خطاب کے دوران ہسپانوی وزیر اعظم پیدرو سانچیز نے اس سانحے کا ذمہ دار انسانوں کی اسمگلنگ کرنے والے مافیا گروپوں کو ٹھہرایا۔