اسلام آباد (ڈیلی اردو) فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے ملک میں بے نامی اکاؤنٹس ایکٹ 2019ء نافذ کردیا،جو فوری طورپر نافذ العمل ہوگا۔
ایف بی آر کو بے نامی جائیدادیں اور بینک اکاونٹس ضبط کرنے کا اختیارمل گیا، منقولہ و غیر منقولہ جائیدادیں اور بینک اکاونٹس ضبط کرنے کیلئےبے نامی ایکٹ فور طور پر نافذ العمل ہوگا۔
ایف بی آر کے نوٹیفکیشن کے مطابق بے نامی اکاؤنٹس رکھنے والوں کو ٹیکس نوٹس جاری کیے جاسکیں گے،جواب نہ ملنے پر رقم فوری ضبط ہوجائے گی۔
ذرائع کے مطابق اس وقت بے نامی اکاؤنٹس میں50 ارب روپے کی موجودگی کی معلومات ایف بی آر کے پاس ہیں۔
ایف بی آر کی طرف سے جاری ایس آر او کے مطابق اب بے نامی اکاونٹس رکھنے والوں کو ٹیکس کے لیے نوٹسز جاری کیے جاسکیں گے، بے نامی اکاونٹس، منقولہ و غیر منقولہ جائیداد پر نوٹس کا جواب نہ ملنے پر رقم یا جائیداد فوری ضبط کرلی جائےگی۔
ذرائع کے مطابق 20لاکھ روپے تک بےنا می جائیداد، اکاؤنٹس کی نشاندہی کرنے والے کو 5فیصد، 20لاکھ سے 50لاکھ کے درمیان مالیت کی نشاندہی پر 4فیصد کے ساتھ ایک لاکھ روپے اور 50لاکھ روپے سے زیادہ کی بے نامی اکاونٹ اور جائدادوں کی نشاندہی پر مالیت کا 3فیصد اور 2لاکھ 20ہزار روپے ملیں گے۔
نوٹیفکیشن کے مطابق ایکٹ کا اطلاق بے نامی بینک اکاونٹس، بے نامی منقولہ اور غیر منقولہ جائیداد پر ہوگا۔
یہ ایکٹ ایک سال پہلے پارلیمنٹ نے منظور کیا تھا لیکن ایف بی آر اس کے رولز مرتب نہیں کر پا رہا تھا،وزیراعظم عمران خان نے 2 ہفتے پہلے ایکٹ کو فوری طور پر نافذ کرنے کا حکم دیا تھا۔