کراچی (ڈیلی اردو/وی او اے) کراچی کے علاقے صدر میں شہر کی مرکزی موبائل فون مارکیٹ میں مبینہ توہین مذہب کی شکایت پر مسشتعل افراد نے ہنگامہ آرائی اور جلاو گھیراؤ کیا، جس کے بعد مارکیٹ مکمل طور پر بند ہو گئی۔ پولیس نے تحقیقات کے لیے 27 افراد کو حراست میں لینے کی تصدیق بھی کی ہے۔
This is real life, ladies and gentlemen:
Islamist extremists from Barelvi extremist group TLP are destroying Samsung billboards in Karachi city for introducing a QR code that is allegedly blasphemous. #Pakistan https://t.co/lzxk4KSY2j
— FJ (@Natsecjeff) July 1, 2022
صدر موبائل مارکیٹ شہر کی سب سے بڑی موبائل فون مارکیٹ کہلاتی ہے جہاں ہنگامہ آرائی کے دوران مشتعل افراد نے ایک موبائل فون کمپنی کے بورڈز اکھاڑ کر جلا دیے۔ جب کہ مختلف مقامات پر لگے اس کمپنی کے بورڈ توڑے بھی گئے۔
مظاہرین کا الزام تھا کہ کمپنی کی جانب سے مارکیٹ میں ایسی ڈیوائسز نصب کی گئی ہیں جو مقدس مذہبی شخصیات کی توہین کا سبب بن رہی ہیں۔
مشتعل افراد نے احتجاج کے دوران موبائل مارکیٹ کے اطراف کی تمام سڑکیں ٹریفک کے لیے بلاک کر دیں، جن میں ایم اے جناح روڈ، آغا خان سوئم روڈ، عبداللہ ہارون روڈ اور دیگر ملحقہ سڑکیں شامل ہیں۔
احتجاج اور جلاؤ گھیراؤ کے سبب علاقے میں بینک، دکانیں اور دیگر کاروبارِ زندگی بھی معطل ہوگیا۔ مشتعل افراد کے احتجاج میں جمعے کی نماز کے بعد مزید تیزی آئی جب کہ کشیدگی میں بھی اضافہ ہوگیا۔
جلاؤ گھیراؤ کی اطلاع ملتے ہی پولیس اور رینجرز کی بھاری نفری متاثرہ علاقے میں پہنچ گئی البتہ اس دوران مشتعل مظاہرین احتجاج اور شدید نعرے بازی کرتے رہے۔
پولیس کا کہنا ہے کہ لوگوں میں اس خبر پر اشتعال پھیلا جس کے مطابق اسٹار سٹی مال پر ایک ایسی ڈیوائس نصب کی گئی ہے جس کا کیو آر کوڈ مقدس مذہبی ہستیوں کی توہین پر مبنی ہے۔
پولیس کے ترجمان کے مطابق معاملے کی حساسیت کو دیکھتے ہوئے پریڈی پولیس اسٹیشن کے ایس ایچ او نے موقعے پر پہنچ کر تمام وائی فائی ڈیوائسز بند کرا دی ہیں۔
ترجمان نے تصدیق کی کہ شک کی بنیاد پر نجی کمپنی کے آفس اسٹاف سمیت 27 افراد کو حراست میں لیا گیا ہے۔ معاملے کی تحقیقات کے لیے سپرنٹنڈنٹ پولیس (ایس پی) صدر کی سربراہی میں ٹیم تشکیل دی گئی ہے۔
پولیس ترجمان کا کہنا ہے کہ واقعے میں ملوث تمام افراد کے خلاف سخت قانونی کارروائی کی جائے گی۔ ادھر واقعے کی اطلاع ملتے ہی شہر کی کئی دیگر موبائل مارکیٹس کو بند کرائے جانے کی اطلاعات بھی سامنے آئی ہیں۔
ادھر نجی موبائل کمپنی ’سام سنگ‘ کے ترجمان نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ کمپنی اعلیٰ اخلاقیات اور قدروں پر سختی سے عمل پیرا ہے اور تمام مذہبی معاملات پر بغیر کسی تعصب کے اور غیر جانب دار رہتے ہوئے مقصدیت پر کاربند ہے۔
ترجمان کا کہنا ہے کہ کمپنی لوگوں کے مذہبی جذبات اور مذاہب کا مکمل احترام کرتی ہے۔
Samsung Pakistan – Press Release July 1st, 2022. pic.twitter.com/IVSpAkH8Lm
— Samsung Pakistan (@SamsungPakistan) July 1, 2022
کراچی کی صدر موبائل مارکیٹ میں ہونے والے واقعے کے حوالے سے انہوں نے بتایا ہے کہ کمپنی نے اس کی اپنی سطح پر تحقیقات شروع کر دی ہیں۔