نئی دہلی (ڈیلی اردو) بھارت میں 35 سالہ مسلم روحانی پیشوا کو گولی مار کر قتل کر دیا گیا۔
Nashik police detained one person in connection to the murder of Khwaja Sayyad Chishti (35), an Afghan refugee who was popularly known as ‘Sufi Baba’, officials said
(@InamdarNadeem reports)https://t.co/rWwnejFej9
— Hindustan Times (@htTweets) July 6, 2022
بھارتی میڈیا کے مطابق افغانستان سے تعلق رکھنے والے 35 سالہ مسلمان روحانی پیشوا خواجہ سید چشتی جو مقامی طور پر ’صوفی بابا‘ کے نام سے مشہور تھے، اُنہیں آج مہاراشٹر میں گولی مار کر قتل کیا گیا ہے۔
انوارالحق جبارخیل، پزشک مطرح و سرشناس افغانستان که مصاحبههای اخیرش در رسانهها، مخاطبان زیادی داشت و خواجه سید ظریف چشتی که به نام «صوفی بابا» نیز از او یاد میشد و در هند فعالیتهای مذهبی داشت، روز سهشنبه کشته شدند.
✍️ مختار وفایی (@Mukhtarwafayee)https://t.co/J3yUT7Gsur pic.twitter.com/gO0wVckMc5
— independentpersian (@indypersian) July 6, 2022
پولیس نے بتایا ہے کہ خواجہ سید چشتی کے سر میں گولی لگی اور وہ موقع پر ہی دم توڑ گئے جبکہ قاتل فرار ہونے میں کامیاب ہو گئے۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ خواجہ سید چشتی کا ڈرائیور اُن کے قتل کا مرکزی ملزم ہے۔
پولیس نے بتایا ہے کہ خواجہ سید چشتی کے ڈرائیور کا نام گواہوں نے بتایا ہے، اس حوالے سے تفتیش کی جا رہی ہے۔
بھارتی میڈیا کے مطابق پولیس کی جانب سے دعویٰ کیا جا رہا ہے کہ سید چشتی کو پلاٹ کے تنازع پر قتل کیا گیا ہے، وہ افغانستان کا شہری ہونے کی وجہ سے بھارت میں زمین نہیں خرید سکتے تھے۔
پولیس نے یہ بھی بتایا ہے کہ خواجہ سید چشتی کا قتل ایک کُھلے پلاٹ میں ہوا۔