واشنگٹن (ڈیلی اردو/ڈی پی اے/روئٹرز) امریکی فوج کی ‘ڈیفنس ایڈوانسڈ ریسرچ پروجیکٹس ایجنسی (ڈی اے آر پی اے) نے 13 جولائی بدھ کے روز اعلان کیا کہ اس نے دفاعی کمپنی ‘لاک ہیڈ مارٹنز’ کے تیار کردہ ہائپر سونک میزائل کا ایک کامیاب تجربہ کیا ہے۔
امریکہ کا یہ اعلان ان خدشات کے درمیان آیا ہے کہ اس کے حریف روس اور چین کے پاس کہیں زیادہ جدید ہائپرسونک میزائل سسٹم موجود ہیں۔
ڈیفنس ایڈوانسڈ ریسرچ پروجیکٹس ایجنسی (ڈی اے آر پی اے) نے بتایا کہ زمین سے مار کرنے والے اس ہائپر سونک میزائل کا تجربہ امریکی ریاست نیو میکسیکو میں سینڈز میزائل رینج میں کیا گیا۔
Out at White Sands, our OpFires #hypersonic missile program successfully demonstrated a new mobile ground-launch system using common military logistics vehicles. @LockheedMartin conducted the tests with a @northropgrumman rocket motor. More: https://t.co/BQzGhXZqJI pic.twitter.com/KddAHy5n7Q
— DARPA (@DARPA) July 13, 2022
ادھر منگل کے روز کیلیفورنیا کے ساحل پر ایک الگ ٹیسٹ میں، ایئر فورس نے ایک دیگر ہائپرسونک ہتھیار کا تجربہ کیا۔ اس کا نام ‘ایئر لانچڈ ریپڈ ریسپانس ویپن’ (اے آر آر ڈبلیو) رکھا گیا ہے۔
امریکی فوج نے ان کامیاب تجربات کا اعلان، اس سے قبل ایسی بعض ناکام کوششوں اور اس کی تیاری میں بڑھتے ہوئے اخراجات پر خدشات کے بعد کیا ہے۔ یہ تشویش بھی لاحق رہی ہے کہ عظیم طاقتوں کے درمیان بہترین ہائپرسونک ہتھیار تیار کرنے کی دوڑ میں امریکہ اپنے حریفوں سے پیچھے رہ گیا ہے۔
گزشتہ 29 جون کو ریاست ہوائی میں ‘پیسیفک میزائل رینج فیسلٹی’ میں ‘کامن ہائپرسونک گلائیڈ باڈی’ نامی جس میزائل کا تجربہ کیا گیا تھا وہ اپنی آزمائشی پرواز میں ناکام رہا تھا۔
ہائپرسونک ہتھیار ہے کیا؟
ہائپرسونک ہتھیار فضا کی بالائی سطح پر آواز کی رفتار سے بھی پانچ گنا زیادہ کی رفتار سے مار کرتا ہے، یا یوں کہیں کہ اس کی رفتار 6,200 کلومیٹر فی گھنٹہ ہوتی ہے۔
ہائپر سونک ہتھیار کو اپنے ہدف کی طرف لانچ کرنے سے پہلے اسے جنگی طیارے کی ونگ کے نیچے رکھ کر فضا میں اوپر لایا جاتا ہے اور پھر اسے ہدف کی جانب چھوڑا جاتا ہے۔ امریکہ نے اس ہتھیار کے پہلے جو ٹیسٹ کیے تھے اس میں ایک بار ہائپرسونک میزائل طیارے کی ونگ سے باہر نکلنے میں ناکام رہا تھا۔
ڈی اے آر پی اے نے ان ہتھیاروں کی تیاری کے لیے رواں برس اپنے مالی پروگرام کے لیے ساڑھے چار کروڑ ڈالر کی اضافی رقم کی درخواست کی تھی اور حکومت نے اسے فراہم بھی کیا تھا۔
ہتھیار بنانے والی امریکہ کی معروف کمپنی ‘لاک ہیڈ مارٹنز’ ایک ایسا ہائپر سونک میزائل بنانے کی خواہش رکھتی ہے، جو طیارے کی مدد کے بجائے ‘ہائی موبلٹی آرٹیلری راکٹ سسٹم’ سے بھی فائر کیا جا سکے۔ یہ راکٹ سسٹم بالکل اسی طرز کا ہے جسے امریکہ نے یوکرین کو مدد کے طورپر فراہم کیے ہیں۔