اٹاوا (ڈیلی اردو/اے پی/روئٹرز) کینیڈا کی پولیس کا کہنا ہے کہ برٹش کولمبیا میں ایک شخص کو ہدف بنا کر فائرنگ کا نشانہ بنایا گیا۔ اس واقعے میں رپودمن سنگھ ملک ہلاک ہو گئے جنہیں سن 2005ء میں ایئر انڈیا بم دھماکے کے ایک کیس میں بری کر دیا گیا تھا۔
BREAKING: Ripudaman Singh Malik shot dead in Vancouver, Canada. Malik was one of 2 accused (and later acquitted) in the 1985 Air India ‘Kanishka’ terrorist bombing that killed over 300 people. @IndiaToday pic.twitter.com/PPJtVkcf5p
— Shiv Aroor (@ShivAroor) July 14, 2022
سن 1985ء میں بھارت کی سرکاری ایئر لائن ’ایئر انڈیا‘ کی پرواز میں سوار 331 افراد کو ہلاک کرنے والے دہشت گردانہ بم دھماکے کے کیس میں بے گناہ ثابت ہونے والے ایک شخص کو کینیڈا میں جمعرات 14 جولائی کو گولی مار کر ہلاک کر دیا گیا۔ کینیڈا کے حکام کے مطابق یہ ممکنہ طور پر ہدف بنا کر قتل کرنے کا ایک واقعہ ہے۔
ہمیں اس بارے اب تک کیا معلوم ہے؟
رپودمن سنگھ ملک کے بیٹے جسپریت ملک نے اپنے والد کی موت کی تصدیق فیس بک پر جاری کیے گئے ایک بیان میں کی ہے۔ کینیڈا کے شہر برٹش کولمبیا میں ان کی کپڑے کی دکان کے باہر انہیں گولی مار دی گئی۔
ان کے بیٹے نے لکھا، ’’میڈیا تو ہمیشہ ہی ان کا ذکر بس اس حوالے سے ہی کرتا ہے کہ وہ ایئر انڈیا بم دھماکے کے ایک ملزم تھے۔‘‘
ان کی دکان کے پاس ہی کار واش کرنے والے ایک ورک شاپ پر کام کرنے والے ایک عینی شاہد نے حکام کو بتایا کہ انہوں نے جمعرات کی صبح گولیاں چلنے کی آوازیں سنیں اور پھر رپودمن سنگھ ملک کو اپنی گاڑی میں زخمی پایا۔
اس حوالے سے پولیس حکام نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ ہدف بنا کر کیے گئے حملے میں ایک شخص کی موت ہو گئی ہے۔ تاہم پولیس نے اس وقت تک مقتول کی شناخت کی تصدیق نہیں کی تھی۔
پولیس کا کہنا تھا، ’’تفتیش ابھی ابتدائی مراحل میں ہے اور پولیس ابھی بھی مشتبہ افراد اور ایک دوسری گاڑی کی تلاش کر رہی ہے جو کہ شاید فرار ہونے کے لیے استعمال کی گئی۔‘‘
23 جون سن 1985ء کو ایئر انڈیا کی فلائٹ میں جو بم دھماکے ہوئے تھے، اس کے لیے رپودمن سنگھ اور ایک اور ملزم، عجائب سنگھ باگری پر مقدمہ چلایا گیا تاہم عدالت نے مارچ 2005ء میں ثبوت نہ ہونے کے سبب ان دنوں کو الزامات سے بری کر دیا تھا۔
رپودمن سنگھ ملک ایک وقت میں سکھ علیحدگی پسند ’خالصتان تحریک‘ کے حامی اور سرگرم رکن تھے۔ تاہم عدالت میں ان پر الزامات ثابت نہیں ہو سکے۔
ایئر انڈیا بم دھماکوں کی کہانی کیا ہے؟
آئرلینڈ کے ساحل پر ایئر انڈیا کی فلائٹ 182 بم دھماکوں سے اڑا دی گئی تھی، جس کی وجہ سے فلائٹ میں سوار تمام 331 افراد ہلاک ہو گئے تھے۔ امریکہ میں 11 ستمبر کو ہونے والے دہشت گردانہ حملوں سے پہلے تک جہاز کو تباہ کرنے کے اس واقعے کو دہشت گردی کی سب سے ہلاکت خیز کارروائی سمجھا جاتا تھا۔
اندرجیت سنگھ ریات ایسے واحد شخص ہیں، جنہیں اس دہشت گردانہ حملے کی سازش میں ملوث ہونے، بم بنانے اور مقدمے کی سماعت کے دوران غلط بیانی کے جرم میں سزا سنائی گئی۔
تقریباﹰ دو دہائیوں تک جیل کی سلاخوں کے پیچھے رہنے کے بعد ریات کو سن 2016 میں پیرول پر رہا کیا گیا تھا۔
ایئر انڈیا پر حملہ ان دنوں کی بات ہے جب بھارتی ریاست پنجاب میں سکھ گروپ ایک آزاد ریاست کے لیے زبردست مہم چلا رہے تھے اور بھارتی حکومت نے اس تحریک کے خلاف سخت کریک ڈاؤن شروع کر رکھا تھا۔
باور کیا جاتا ہے کہ اس حملے سے علیحدگی پسند گروپ، بھارتی فوجیوں کی جانب سے امرتسر میں واقع سکھوں کے سب سے مقدس مقام گولڈن ٹیمپل پر حملے کا، انتقام لینا چاہتے تھے۔