وارسا (ڈیلی اردو) پولینڈ میں نازیوں کے کنسنٹریشن کیمپ کے باہر دو اجتماعی قبریں دریافت ہوئیں ہیں جن میں کم از کم 8 ہزار افراد کی 19 ٹن راکھ موجود ہے۔ یہ اندازہ باقیات کے وزن پر مبنی ہے جس کے حساب سے تقریباً ایک جسم کی راکھ دو کلو گرام کے برابر ہے۔
Investigators in Poland say they have found two mass graves containing the ashes of at least 8,000 Poles killed by the Nazis during WWII. https://t.co/q3buGpvNEq
— NBC News (@NBCNews) July 14, 2022
محققین کا کہنا تھا کہ متاثرین کو قتل کر کے دفن کیا گیا لیکن بعد میں نازی پارٹی کے ممبران نے ان ہلاکتوں کو چھپانے کے لیے لاشیں کھود کر نکالیں اور جلادیں۔
جس جگہ پر قبریں کھودی گئیں وہاں اب ایک قطبہ لگا ہے جس پر پولِش زبان میں لِکھا ہے کہ نامعلوم شہداء جو پولِش ہونے کی وجہ سے مارے گئے اور ساتھ میں سال 1939 سے 1944 لکھا ہے۔
پولِش حکام نے بدھ کے روز مقبرے کی رُونمائی کی جس کے متعلق ان کا کہنا تھا کہ خطے میں کیے جانے والے جنگی جرائم کو کبھی فراموش نہیں کیا جائے گا۔
پولینڈ کے انسٹیٹیوٹ آف نیشنل ریمیمبرنس کے صدر کیرل ناوروکی کا ایک بیان میں کہنا تھا کہ 1939 میں تقریباً 8000 افراد کو کیمپ کے باہر لایا گیا اور سر میں گولی مار کر قتل کردیا گیا۔
یہ اجتماعی قبریں گزشتہ ماہ دریافت ہوئی تھیں۔ ان قبروں میں ایک 91 فِٹ جبکہ دوسری 39 فِٹ لمبی ہے۔
ادارے کے ایک آفیشل ٹوماز جینکووسکی نے کانفرنس میں بتایا کہ جن لوگوں کی راکھ یہاں دفن ہے ان کو لُوٹا گیا اور قتل کیا گیا تھا۔