اسلام آباد (ڈیلی اردو) پاکستان کے وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ کی زیر صدارت اہم اجلاس میں سوشل میڈیا پر توہین آمیز مواد شیئر کرنے اور شہریوں کی کردار کشی کرنے والوں کے خلاف کریک ڈاؤن کا فیصلہ کرلیا گیا۔
اجلاس میں سوشل میڈیا پر شہریوں کی ہراسگی، غیر اخلاقی مواد،بلیک میلنگ اور کردار کشی سے متعلق معاملات کا جائزہ لیا گیا اور ایسے جرائم کے ذریعے شہریوں کی ساکھ خراب کرنے والوں کے خلاف سخت کارروائی کا فیصلہ کیا گیا۔ اس موقع پر وفاقی سیکرٹری داخلہ یوسف نسیم کھوکھر، آئی جی پنجاب راؤ سردار علی خان، ڈائریکٹر جنرل ایف آئی اے محمد طاہر رائے، قائم مقام چیئرمین نادرا بریگیڈیئر (ر) خالد لطیف اور دیگر حکام شریک تھے۔
I have advised DG FIA to take stringent action against the people involved in cybercrimes. No one will be allowed to use social media as a tool for harassing, blackmailing, maligning, and advertising unethical content as we have a zero-tolerance policy for it.
— Rana Sana Ullah Khan (@RanaSanaullahPK) July 15, 2022
وفاقی وزیر داخلہ کی زیر صدارت اجلاس میں ہراسگی اور کردارکشی کے ذریعے ساکھ خراب کرنےکے معاملے پر PECA 2016 میں ضروری ترامیم لانے کے لیے ورکنگ گروپ تشکیل دینے کا فیصلہ کیا گیا، جو سوشل میڈیا پر ہراسگی، کردارکشی اور توہین آمیز مواد روکنے کے لیے قانون سازی اورانتظامی اقدامات کے حوالے سے معاملات کا جائزہ لے گا۔
ورکنگ گروپ تمام اسٹیک ہولڈرز سے مشاورت اور اتفاق رائے کے بعد اپنی مرتب شدہ سفارشات وزارت داخلہ کو پیش کرے گا۔ اس موقع پر وزیر داخلہ نے کہا کہ سوشل میڈیا پر توہین آمیز مواد اور شہریوں کی کردارکشی کے ذریعے ساکھ خراب کرنا کسی صورت برداشت نہیں کیا جائے گا۔ ایسے عوامل معاشرے میں انارکی کا سبب بنتے ہیں۔
وفاقی وزیر داخلہ نے ہدایت کی کہ شہریوں کی عزت نفس محفوظ بنانے، ہراسگی اور بلیک میلنگ سے بچانے کے لیے ایف آئی اے، پی ٹی اے اور دیگر ادارے فعال اور بلاتفریق کردار ادا کریں۔