ایتھنز (ڈیلی اردو/ڈی پی اے) شمال مشرقی یونان کے شہر کاوالا میں ہفتے کی رات آنٹونوف اے این بارہ طرز کا ایک ملٹری ٹرانسپورٹ طیارہ گر کر تباہ ہو گیا۔ یونانی نشریاتی ادارے ای آر ٹی کے مطابق اس ہوائی جہاز میں سوار عملے کے تمام آٹھ ارکان ہلاک ہو گئے۔
یونان کے سرکاری نشریاتی ادارے ای آر ٹی کی اتوار کو نشر کردہ ایک رپورٹ میں بتایا گیا کہ ہفتے کے رات شہر کاوالا میں آنٹونوف اے این بارہ طرز کا ایک فوجی مال بردار طیارہ گر کر تباہ ہو گیا اور اس میں سوار عملے کے تمام آٹھ ارکان ہلاک ہو گئے۔ اس طیارے میں ‘خطرناک مواد‘ لدا ہوا تھا۔ مقامی حکام کے مطابق جائے حادثہ سے دھوئیں کے گہرے بادل اٹھتے دکھائی دیے۔ ارد گرد کے علاقے کے رہائشی باشندوں کو شہری دفاع کے محکمے کے حکام کی طرف سے گھروں کی کھڑکیاں بند رکھنے اور ایئر کنڈیشنر نہ چلانے کی تاکید کر دی گئی۔
پانگئیو نامی متاثرہ علاقے کے میئر فیلیپوس اناستاسیادس نے ایک بیان میں کہا، ”یہ جہاز خطر ناک مواد، غالباً گولہ بارود لے کر جا رہا تھا۔‘‘ انہوں نے تاہم یونانی خبر رساں ادارے کے ساتھ بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ اس جہاز میں کوئی کیمیائی یا جوہری مواد نہیں تھا۔ ان کے بقول یونانی فوج اس ایئر کریش کے مقام کی طرف بڑھ رہی ہے۔ دریں اثناء سرکاری میڈیا نے بتایا ہے کہ 12 ٹن زہریلے مواد سے پیدا ہونے والا دھواں فضا میں پھیلا ہوا ہے۔
طیارہ کہاں سے اڑا تھا؟
اس طیارے نے مبینہ طور پر سربیا میں نیس کے مقام سے پرواز شروع کی تھی اور یہ اردن کے دارالحکومت عمان جا رہا تھا۔ اطلاعات کے مطابق پائلٹ کو جس لمحے اس جہاز کے انجن میں کچھ تکنیکی مسائل کا احساس ہوا، اس نے یونان کے شہر کاوالا کے ایئر پورٹ پر لینڈنگ کی درخواست کی۔ تاہم یہ مال بردار ہوائی جہاز مقامی ہوائی اڈے تک پہنچنے سے پہلے ہی 40 کلومیٹر کے فاصلے پر زمین پر گر کر تباہ ہو گیا۔ طیارہ کاوالا میں رہائشی عمارات پر گرنے سے بال بال بچا۔ تاہم جہاں یہ جہاز کریش ہوا، وہاں بجلی کی لائنوں کے کئی کھمبے تباہ ہو گئے، جس کے بعد اس علاقے کو عارضی طور پر بجلی کی فراہمی منقطع کر دی گئی۔
خبر کیسے پھیلی؟
بتایا گیا ہے کہ جس علاقے میں یہ طیارہ زمین پر گرا، وہاں کے رہائشی افراد نے اس جہاز کے کریش ہونے سے قبل رات کے اندھیرے میں موبائل فونوں سے اس کی تصاویر اتاری تھیں، جن میں دیکھا جا سکتا ہے کہ اس جہاز میں آگ لگی ہوئی تھی۔ طیارہ کریش ہونے کے کئی گھنٹے بعد تک جائے وقوعہ سے دھماکوں کی آوازیں آتی رہیں۔
یہ بھی بتایا گیا ہے کہ اس تباہ شدہ طیارے کا ملبہ سینکڑوں میٹر کے دائرے میں پھیلا ہوا ہے اور اس علاقے کو گھیرے میں لے لیا گیا ہے۔ آگ بجھانے والے عملے کے ارکان، ایمبولینسیں اور پولیس کی بھاری نفری موقع پر موجود ہے جبکہ صحافیوں اور عام لوگوں کو یہ علاقہ فوراﹰ خالی کر دینے کے لیے بھی کہا جا چکا ہے۔ فائر بریگیڈ کے عملے کے ایک رکن نے ای آر ٹی کو بتایا کہ انہیں اور ان کے چند ساتھیوں کو سانس لینے میں تکلیف ہونے لگی تھی تو انہیں فوری طور سے ہسپتال پہنچا دیا گیا۔