غزہ (ڈیلی اردو) فلسطین میں اسرائیلی فوج کی جارحیت جاری ہے اور مقبوضہ مغربی کنارے میں اسرائیلی فوج کی فائرنگ سے 2 فلسطینی نوجوان ہلاک اور 6 زخمی ہوگئے۔
فلسطینی حکام کے مطابق اسرائیلی فوج کی فائرنگ سے 6 فلسطینی زخمی ہوئے جن میں سے 2 کی حالت تشویشناک بتائی جاتی ہے۔
The Palestinian rescue service says Israeli troops shot and killed two Palestinians as the military said it confronted armed men during overnight operations in the occupied West Bank. https://t.co/649iObYC2v
— The Associated Press (@AP) July 24, 2022
غیر ملکی خبر ایجنسی رائٹرز کے مطابق اسرائیلی فوجیوں نے مغربی کنارے (West Bank) کے شہر نابلس کی مضافاتی بستی ال یاسمینہ ( al-Yasmina ) میں ہفتے اور اتوار کی درمیانی شب محاصرہ کرکے گھر گھر تلاشی لینا شروع کردی۔ اس دوران فائرنگ سے متعدد افراد زخمی ہوگئے۔
Israeli forces killed two Palestinian fighters in the occupied West Bank. In a separate incident, the Israeli navy fired on a fishing boat accused of smuggling in Hamas supplies from Egypt https://t.co/6JL67HpgeZ pic.twitter.com/ikR7GgeZOT
— Reuters (@Reuters) July 24, 2022
فلسطینی وزارت صحت نے واقعے میں 2 افراد کے ہلاکت جب کہ 6 کے زخمی ہونے کی تصدیق کی ہے۔
ہلاک ہونے والوں کی شناخت 25 سالہ محمد عزیزی اور 28 سالہ عبدالرحمان کے نام سے ہوئی ہے۔ عزیزی کو سینے جب کہ عبدالرحمان کو سر میں گولی ماری گئی ہے۔
طبی حکام کا کہنا ہے کہ زخمیوں میں سے 2 کی حالت تشویشناک ہے۔
فلسطینی صدر محمود عباس کا کہنا ہے کہ اسرائیلی فوج کی جارحیت کی مذمت کرتے ہیں۔
محمود عباس کے ترجمان نے کہا کہ اسرائیلی جرائم ہمارے لوگوں اور ان کے ارادوں کو شکست نہیں دے سکتے۔
انہوں نے مزید کہا کہ اسرائیلی قبضے کے خاتمے، منصفانہ امن کے قیام تک خطے میں تشدد کا یہ چکر چلتا رہے گا۔
دوسری جانب اسرائیلی فوج کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ نابلس میں مشکوک افراد کے خلاف کارروائی کے دوران ان پر فائرنگ ہوئی، جس کے جواب میں واقعہ پیش آیا۔
مقامی میڈیا کے مطابق گزشتہ چند ماہ کے دوران اسرائیلی فورسز نے ناصرف غزہ بلکہ فلسطینی اتھارٹی کے زیر کنٹرول علاقوں میں بھی ظلم و بربریت کا بازار مزید گرم کردیا ہے۔
واضح رہے کہ رواں سال مارچ سے اب تک اسرائیلی فوج کی فائرنگ سے 52 فلسطینی ہلاک ہوچکے ہیں۔ ہلاک ہونے والوں میں بین الاقوامی میڈیا گروپس کے لئے خدمات سرانجام دینے والی خاتون صحافی شیرین ابو عاقلہ بھی شامل ہیں۔