کابل (ڈیلی اردو) افغانستان کے بیرونِ ملک اربوں ڈالرز کے منجمد اثاثے جاری کرنے کے لیے امریکی اور طالبان حکام کے درمیان تجاویز کا تبادلہ ہوا ہے۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق دونوں ملکوں کے فریقین کے درمیان اثاثے جاری کرنے سے متعلق اہم اختلافات برقرار ہیں۔
Today, @SE_AfghanWGH Rina Amiri and I joined a range of Afghanistan envoys for a conference in Tashkent to discuss the way ahead at a difficult moment for millions of Afghans. I am grateful to our Uzbek hosts for their initiative and hospitality.
— U.S. Special Representative Thomas West (@US4AfghanPeace) July 26, 2022
رپورٹ کے مطابق طالبان نے افغان مرکزی بینک میں اعلیٰ سیاسی تقرریوں کو بدلنے سے انکار کر دیا ہے۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ افغان مرکزی بینک میں تعینات طالبان کے ایک عہدے دار پر امریکی پابندیاں عائد ہیں۔
امریکا نے افغان اثاثوں کے لیے ٹرسٹ فنڈ اور اسے کسی تیسرے فریق کو دینے کی تجویز پیش کی ہے، جبکہ طالبان نے امریکا کی اس تجویز کی مخالفت کی ہے۔
رپورٹ کے مطابق امریکا، سوئٹزر لینڈ اور دیگر فریقین سے افغان اثاثے جاری کرنے کے میکنزم پر بات کر رہا ہے۔
خیال رہے کہ افغانستان کے امریکا میں رکھے گئے 7 ارب ڈالرز سمیت بیرونِ ملک 9 ارب ڈالرز کے اثاثے منجمد ہیں۔