ملتان (ڈیلی اردو) ملتان کی انسداد دہشت گردی عدالت نے کچے کے علاقے کے بد نام زمانہ چھوٹو گینگ کے سرغنہ غلام رسول اور اس کے بھائی سمیت 20 مجرموں کو 18، 18 مرتبہ سزائے موت دینے کا حکم سنا دیا۔
اس کے علاوہ عدالت نے 18 سال سے کم عمر کے 2 ملزمان کو 19، 19 مرتبہ عمر قید کی سزا سنائی۔
ملتان کی انسداد دہشت گردی کی عدالت نمبر ایک نے چھوٹو گینگ، سیکھانی گینگ، اندر گینگ اور چگوانی گینگ سے تعلق رکھنے والے ملزمان کو جرم ثابت ہونے سزا سنائی۔
انسداد دہشت گردی عدالت نے چھوٹو گینگ کے خلاف فیصلہ سناتے ہوئے اس کے 20 کارندوں کو 18،18 مرتبہ سزائے موت کا حکم دے دیا۔
تفصیلات کے مطابق انسداد دہشت گردی عدالت کے جج خالد محمود نے راجن پورکے بدنام زمانہ چھوٹو گینگ کے خلاف محفوظ فیصلہ سنا دیا۔ عدالت نے چھوٹو گینگ کے 20 کارندوں کو 18،18 مرتبہ سزائے موت جب کہ 2 کو کم عمر ہونے پر 19،19 مرتبہ عمر قید کی سزا کا حکم دیا۔
واضح رہے کہ راجن پور اور اس سے ملحقہ کچے کے علاقے میں چھوٹو گینگ نامی جرائم پیشہ گروہ بہت سرگرم تھا۔ اس گروہ کے کارندے، ڈکیتی، قتل، اقدام قتل اور اغوا برائے تاوان کے علاوہ ملک کے دیگر حصوں سے آنے والے جرائم پیشہ افراد اور دہشتگردوں کو پناہ بھی دیتے تھے۔
گزشتہ دور حکومت میں گینگ کے خلاف پولیس آپریشن کیا گیا جو کہ ناکام ہوگیا۔ جس کے بعد فوج کو طلب کیا گیا اور آپریشن کے دوران گھیرا تنگ ہونے پر گینگ کے سرغنہ سمیت دیگر ملزمان نے خود کو قانون کے حوالے کردیا تھا۔