اسلام آباد (ویب ڈیسک) تبدیلی سرکار نے درآمدی موبائل فون مزید مہنگے کر دئیے، حکومت نے موبائل فونز پر 1800سے ساڑھے 18ہزار تک کی ریگولیٹری ڈیوٹی بڑھا دی۔
حکومت نے عوام کو ایک اور جھٹکا دے دیا، اسمارٹ فون کے بعد اب سستے موبائل بھی عوام کی پہنچ سے باہر ہونے لگے۔ حکومت کی جانب سے آمدن میں اضافہ کے لیے موبائل فونز کی ریگولیٹری ڈیوٹی کے ڈھانچے میں پھر تبدیلی کر دی۔
پاکستان میں اب موبائل فون خریدنے والوں کو 41 سو روپے سے زائد کے موبائل فونز پر ایک ہزار 8 سو روپے ٹیکس ادا کرنا ہو گا جبکہ اس سے قبل 8 ہزار روپے کے موبائل فونز پر 250 روپے اور 18ہزار روپے تک کے موبائل پر 5 سو روپے کی ریگولیٹری ڈیوٹی عائد تھی۔
حکومت کی جانب سے موبائل فونز پر عائد کردہ نئے ٹیکس کے بعد 14 ہزار روپے سے 28 ہزار روپے کے موبائل اب مزید 27 سو روپے مہنگے ہو گئے ہیں۔
اسی طرح 48 ہزار روپے تک کے موبائل فونز پر 36 سو روپے اضافی ادا کرنا ہوں گے۔ ساڑھے 69 ہزار روپے تک کے موبائل فونز کی قیمت 10ہزار 5سو روپے بڑھ گئی ہے جبکہ 70 ہزار روپے اور اس سے زائد کے موبائل فونز پر اب 18ہزار 5 سو روپے زیادہ ادا کرنا ہوں گے۔
حکومتی اعداد و شمار کے مطابق 18-2017 میں درآمدی موبائل کی شرح 847 ملین ڈالر سے زائد رہی، صارفین کہتے ہیں حکمران مہنگے فونز پر ٹیکس بڑھائے مگر غریبوں پر اضافی بوجھ تو نہ ڈالے۔