8

جسٹس آصف سعید کھوسہ نے چیف جسٹس پاکستان کے طور پر حلف اٹھالیا، جسٹس کھوسہ کون ہیں؟

جسٹس آصف سعید کھوسہ نے چیف جسٹس پاکستان کے طور پر حلف اٹھالیا اور جسٹس کھوسہ کون ہیں؟

اسلام آباد (خصوصی رپورٹ ) پاکستان کے 26 ویں چیف جسٹس کی حلف برداری کی تقریب ایوان صدر میں ہوئی، جہاں صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے جسٹس آصف کھوسہ سے چیف جسٹس کے عہدے کا حلف لیا۔

تقریب میں وزیراعظم پاکستان عمران خان، چاروں صوبوں کے وزرائے اعلیٰ، گورنرز، آرمی چیف جنرل قمر جاوید باوجوہ، نیوی و فضائیہ کے سربراہان، وزراء، مشیروں اور اہم عہدوں پر تعینات دیگر شخصیات نے شرکت کی۔

چیف جسٹس پاکستان کی تقریب حلف برداری میں سابق چیف جسٹس صاحبان، سپریم کورٹ کےحاضرسروس، ریٹائرڈ ججز بھی شریک ہوئے۔

وا ضح رہے جسٹس آصف سعید کھوسہ اکیس دسمبر 1954 کو ڈیرہ غازی خان میں پیدا ہوئے ، وہ اپنی تعلیمی قابلیت اور سب سے زیادہ فیصلے تحریر کرنے کے حوالے سے منفرد مقام رکھتے ہیں۔جسٹس آصف سعید کھوسہ نے 1969میں میٹرک کے امتحان میں ملتان بورڈ سے پانچویں جبکہ 1971 میں انٹرمیڈیٹ میں لاہور بورڈ اور 1973 میں پنجاب یونیورسٹی سے پہلی پوزیشنز حاصل کیں اور اسی یونیورسٹی سے 1975 میں ماسٹر کی ڈگری حاصل کی۔

انہیں تین بار نیشنل ٹیلنٹ سکالرشپ سے نوازا گیا۔ کیمبرج یونیورسٹی برطانیہ سے 1977 اور 1978 میں انہوں نے قانون کی دو ڈگریاں حاصل کیں، تعلیم حاصل کرنے کے بعد وہ 1979 میں ملک واپس آئے اور لاہور ہائی کورٹ سے وکالت کا آغاز کیا اور 1985 میں سپریم کورٹ کے وکیل کا درجہ ملا 1998 میں لاہور ہائی کورٹ جبکہ 2010 میں سپریم کورٹ کے جج منتخب ہوئے۔جسٹس آصف سعید کھوسہ نے پی سی او کے تحت حلف اٹھانے سے انکار کیا تھا جبکہ وہ کئی اہم کیسز کی سماعت کرنے والے بینچز کاحصہ رہے، انہوں نے چارکتابیں بھی تصنیف کیں۔

جسٹس آصف سعید کھوسہ کا شمار ان جج صاحبان میں ہوتا ہے جنہوں نے 2007ء میں پی سی او کے تحت حلف اٹھانے سے انکار کیا تھا، جسٹس آصف سعید کھوسہ 19 سال میں 50 ہزار کے قریب مقدمات کے فیصلے سنا چکے ہیں۔

جسٹس کھوسہ اگست 2008ء کو وکلاء تحریک کے بعد بحال ہوئے اور 2010ء میں سپریم کورٹ کے جج بنے، جسٹس آصف سعید کھوسہ سب سے زیادہ فیصلے تحریر کرنے کی شہرت بھی رکھتے ہیں۔

انہیں سابق وزیر اعظم یوسف گیلانی کے خلاف توہین عدالت کیس سے شہرت ملی، جب سپریم کورٹ نے نواز شریف کے خلاف پاناما کیس کا فیصلہ سنایا تو جسٹس آصف سعید کھوسہ نے اختلافی نوٹ میں انہیں نااہل قرار دینے کی سفارش کی تھی۔

ان کے عہدے کی معیاد بطور چیف جسٹس 347 دن ہوگی ، وہ رواں سال 20 دسمبر کو ریٹائر ہوجائیں گے، ان کے بعد جسٹس گلزار احمد چیف جسٹس پاکستان بنیں گے اور یکم فروری 2022 کو ریٹائر ہونگے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں