اسلام آباد (ڈیلی اردو) ملک بھر میں آج یوم عاشور (10 محرم الحرام) مذہبی عقیدت و احترام کے ساتھ منایا جا رہا ہے جس کا مقصد میدان کربلا میں سخت ترین مصائب کا سامنا کر نے کے باوجود حق اور سچ کا پرچم تھام کر اپنی اور اپنے رفقا کی جان کا نذرانہ پیش کرنے والے نواسہ رسول ﷺ حضرت امام حسین رضی اللہ عنہ و دیگر شہدائے کربلا کی عظیم قربانیوں کو خراج عقیدت پیش کرنا ہے۔
ملک کے تمام چھوٹے بڑے شہروں اور قصبوں میں سخت سیکیورٹی میں ماتمی جلوس نکالے جا رہے ہیں جس میں عزادار ماتم اور نوحہ خوانی کرتے ہوئے شہدائے کربلا پر ڈھائے گئے مظالم کو یاد کریں گے۔
اس موقع پر علمائے کرام و ذاکرین اپنی تقاریر میں حضرت امام حسین کی عظیم اور روشن تعلیمات اور سانحہ کربلا کے مختلف پہلوؤں کو اجاگر کریں گے۔
عاشورہ کے سلسلے میں ملک بھر میں کسی بھی ناخوشگوار واقعے سے نمٹنے کے لیے سیکیورٹی کے سخت انتظامات مرتب کیے گئے ہیں اور متعدد علاقوں میں موبائل سروس معطل رہے گی۔
یوم عاشور کے موقع پر صدر، وزیراعظم کے پیغامات
یوم عاشور کی مناسبت سے صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی اور وزیراعظم شہباز شریف نے علیحدہ علیحدہ پیغامات جاری کیے۔
صدر عارف علوی نے اپنے پیغام میں کہا کہ اسلامی تاریخ میں محرم الحرام نہایت عزت و احترام اور فضیلت والا مہینہ ہے، اس مہینے میں جہاں اسلامی تاریخ کے اہم ترین واقعات رونما ہوئے وہیں یومِ عاشورہ یعنی 10 محرم الحرام کا دن بھی امت مسلمہ کے نزدیک خصوصی اہمیت و فضیلت کا حامل ہے۔
انہوں نے کہا کہ آج کے دن حضرت امام حسینؑ نے ایک ظالم حکمران کی بیعت کرنے سے انکار کرتے ہوئے دین کی سربلندی اور حق و صداقت کی خاطر اہلِ بیت اور دیگر جانثار ساتھیوں کے ہمراہ جامِ شہادت نوش فرمایا، نواسہ رسولۖ نے کربلا کے تپتے ہوئے میدان میں حق کی خاطر اپنا سر تو کٹوا دیا مگر اسے باطل قوتوں کے سامنے جھکنے نہ دیا۔
صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی کا یوم عاشورہ، 10 محرم الحرام 1444ھ/2022ء کے موقع پر پیغام
اسلامی تاریخ میں محرم الحرام نہایت عزت و احترام اور فضیلت والا مہینہ ہے، صدر مملکت pic.twitter.com/iFvKXKhipY
— The President of Pakistan (@PresOfPakistan) August 8, 2022
ڈاکٹر عارف علوی نے کہا کہ ‘آئیں، ہم آج کے دن عہد کریں کہ ہم اسوہ امام حسین (رضی اللی عنہ) پر عمل پیرا ہونے کی بھرپور کوشش کریں گے اور جذبہ ایثار و قربانی سے سرشار ہوکر اپنے ہم وطنوں، بالخصوص جنہیں سیلابی صورتحال کی وجہ سے مشکلات کا سامنا ہے، کی خدمت کریں گے’۔
انہوں نے مزید کہا کہ میری دعا ہے کہ اللہ تعالی ہمارے ملک کو ترقی و خوشحالی کا گہوارہ بنائے اور ہمیں تمام بلاؤں سے محفوظ رکھے، آمین’۔
وزیر اعظم شہباز شریف نے اپنے پیغام میں کہا کہ ‘حضرت امام حسین رضی اللہ عنہ اور ان کے خاندان کی عظیم قربانی نے حق و باطل اور ظالم و مظلوم کے درمیان ایک واضح لکیر کھینچ دی۔
انہوں نے کہا کہ امام حسین رضی اللہ عنہ نے ایک اخلاقی اصول قائم کیا جس نے حق خود ارادیت کی جدوجہد کو متحرک کیا۔
The supreme sacrifice rendered by Hazrat Imam Hussain (ra) & his family drew a distinct line between the forces of truth & falsehood, and the oppressor & the oppressed. The great Imam established a moral principle that has animated the struggles for right to self-determination.
— Shehbaz Sharif (@CMShehbaz) August 9, 2022
ٹوئٹر پر جاری پیغام میں وزیر اعظم نے مزید کہا کہ امام حسین رضی اللہ عنہ بے آوازوں کی آواز ہیں اور اتحاد، اخوت، اخلاق اور سچائی کے علمبردار ہیں۔
انہوں نے کہا کہ امام حسین رضی اللہ عنہ کی جانب سے باطل کے خلاف مزاحمت اور انحراف کا پیغام انسانیت کو اخلاق کے عالمی نظام کی خواہش کی ترغیب دیتا رہے گا جو مساوات اور آزادی کے عالمگیر اصولوں پر مبنی ہے۔
Imam Hussain (ra) represents a voice of the voiceless & is an advocate of unity, brotherhood, morality & truth. His message of resistance & defiance will continue to inspire humanity to aspire for moralistic world order that is based on universal principles of equality & freedom.
— Shehbaz Sharif (@CMShehbaz) August 9, 2022
وزیر اعظم نے کہا کہ انسانیت کو ایسے وقت میں امام حسین رضی اللہ عنہ اور ان کے ساتھیوں کے مثالی کردار سے رہنمائی حاصل کرنی چاہیے جب اسے متعدد چیلنجوں کا سامنا ہے اور یہ اس بندش کو توڑنے کی کوشش میں مصروف ہے۔
انہوں نے اپنے پیغام میں مزید کہا کہ صبر، وفاداری، اتحاد اور رواداری کی خوبیاں تقسیم اور انتشار کی قوتوں کو شکست دے سکتی ہیں۔
کراچی میں یوم عاشور
کراچی میں یوم عاشور کا مرکزی جلوس صبح 9 بجے نشتر پارک سے برآمد ہوا جس میں عزادار نوحہ خوانی کررہے ہیں، اس موقع پر سیکیورٹی کیے سخت انتظامات کیے گئے ہیں۔
مرکزی جلوس نشتر پارک سے برامد ہو کر اپنے مقررہ راستوں سے ہوتا ہوا امام بارگاہ حسینیہ ایرانیان کھارادر پر اختتام پذیر ہو گا۔
دریں اثنا ٹریفک پولیس کی پریس ریلیز میں کہا گیا کہ اس راستے سے آنے والی ٹریفک کو جوبلی مارکیٹ، نشتر روڈ اور دیگر علاقوں کی جانب موڑ دیا جائے گا۔
نشتر پارک میں یومِ عاشور کی مرکزی مجلس سے علامہ شہنشاہ حسین نقوی نے خطاب کیا، جلوس کی گزرگاہوں پر پولیس اور رینجرز اہلکار تعینات ہیں، نشانہ باز اسنائپر سے مسلح اہلکار بلند عمارتوں پر تعینات کیے گئے ہیں۔
جلوس کی فضائی نگرانی کے علاوہ کمانڈ اینڈ کنٹرول سینٹر سے بھی نگرانی کی جا رہی ہے، جلوس کی گزرگاہوں سمیت مختلف مقامات پر موبائل فون سروس معطل ہے۔
کراچی اور سندھ کے دیگر بڑے شہروں میں ماتمی جلوسوں کی سیکیورٹی کے لیے 55 ہزار سے زائد پولیس اور رینجرز اہلکار تعینات کیے گئے ہیں اور عاشورہ کے لیے جامع سیکیورٹی پلان کے تحت موبائل فون اور انٹرنیٹ سروس معطل رکھی گئی ہے۔
ترجمان سندھ پولیس نے کہا کہ اسپیشل سیکیورٹی یونٹ کے اسنائپرز کو بھی جلوس کے راستوں پر تعینات کیا گیا ہے، متبادل راستوں/سڑکوں پر ٹریفک کی روانی کو یقینی بنانے کے لیے ایک ہزار ٹریفک پولیس اہلکار تعینات کیے گئے ہیں۔
سندھ پولیس نے شہریوں پر زور دیا کہ وہ مشکوک افراد پر کڑی نظر رکھیں اور کسی بھی ہنگامی صورت حال کی صورت میں اس کی ہیلپ لائن کے ذریعے پولیس کو اطلاع دیں۔
گزشتہ روز حکومت سندھ کے ترجمان مرتضیٰ وہاب نے صوبائی وزرا شرجیل میمن اور سعید غنی کے ہمراہ سینٹرل پولیس آفس کا دورہ کیا اور جلوسوں کی نگرانی کے کام کا جائزہ لیا۔
Visited Central Police Office alongwith Sharjeel Memon & Saeed Ghani to oversee the monitoring of procession through CCTV cameras including facial & vehicle recognition. Some real good work is taking place here by Sindh Police with the support of #SindhGovt pic.twitter.com/OUvGddEABJ
— Murtaza Wahab Siddiqui (@murtazawahab1) August 8, 2022
سندھ حکومت نے 8 سے 10 محرم تک جلوسوں اور مجالس کے دوران میڈیا چینلز کی ویڈیو ریکارڈنگ کے لیے استعمال ہونے والے ہیلی کیم یا ڈرون پر پابندی عائد کی ہے۔
اسلام آباد
اسلام آباد پولیس کی جانب سے ایک ٹوئٹ میں بتایا گیا کہ دارالحکومت میں مرکزی جلوس قصر زینبیہ سے نکالا گیا۔
10ویں محرم الحرام کا جلوس امام بارگاہ قصر زینبیہ G-6/4 سے برآمد ہو کر روایتی راستوں سے ہوتا ہوا مرکزی امام بارگاہ اثنائے عشری G-6کی طرف رواں دواں۔
ایس پی سٹی زون اور ASP سہالہ سیکیورٹی انتظامات کی نگرانی کر رہے ہیں۔#ICTP #OPS pic.twitter.com/iTsnsIA7pE— Islamabad Police (@ICT_Police) August 9, 2022
قبل ازیں اسلام آباد کے ڈپٹی کمشنر عرفان نواز میمن نے کہا تھا کہ دارالحکومت میں 10 اور 11 محرم کو موبائل فون سروس معطل رہے گی۔
ڈپٹی کمشنر نے کہا تھا کہ 10 محرم کو صبح 10 بجے سے شام 4 بجے تک اور 11 محرم کو بری امام کے علاقوں میں صبح 9 بجے سے رات 10 بجے تک موبائل فون سروس دستیاب نہیں ہوگی۔
ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق راولپنڈی میں سیکیورٹی کی سطح کو بڑھا کر ‘ریڈ الرٹ’ کر دیا گیا ہے اور ضلع میں قانون نافذ کرنے والے اداروں کے 6 ہزار اہلکار اور مرکزی جلوس کے راستے میں واقع عمارتوں کی چھتوں پر سنائپرز تعینات رہیں گے۔
لاہور میں یومِ عاشور
لاہور میں نثار حویلی سے برآمد ہونے والا یوم عاشور کا مرکزی جلوس روایتی راستوں پر رواں دواں ہے، یہ جلوس دوپہر کو رنگ محل چوک پہنچے گا جہاں نماز ظہرین ادا کی جائے گی۔
بعد ازں یہ جلوس پانی والی تالاب، تحصیل بازار اور بھاٹی گیٹ سے ہوتا ہوا شام کو کربلا گامے شاہ پہنچ کر اختتام پذیر ہوگا۔
مرکزی جلوس میں عزاداروں کی بڑی تعداد شریک ہے جن کی جانب سے زنجیر زنی اور نوحہ خوانی کی جارہی ہے۔
مرکزی جلوس کے راستوں پر سیکیورٹی کے سخت انتظامات ہیں، واک تھر گیٹ بھی نصب ہیں اور عزاداروں کو مکمل جامع تلاشی کے بعد جلوس میں شامل ہونے کی اجزات دی جارہی ہے، سی سی ٹی وی کیمروں کی مدد سے ڈی سی آفس سے براہراست نگرانی کی جارہی ہے۔
پشاور
پشاور میں یوم عاشور پر مختلف امام بارگاہوں سے 12 جلوس برآمد ہوں گے، پہلا جلوس امام بارگاہ آغاسید شاہ رضوی مینا بازار سے برآمد ہو چکا ہے۔
شہر میں جلوسوں کے لیے سیکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے ہیں، ساڑھے 11 ہزار اہلکار تعینات ہیں، اندورن شہر کو مکمل سیل کردیا گیا ہے اور موبائل فون سروس جزوی طورپر بند ہے۔
ترجمان ڈبلیو ایس ایس پشاور نے بتایا کہ مختلف روڈ، گلی اور محلوں میں صفائی ستھرائی کا عمل جاری ہے، ڈبلیو ایس ایس پی کے 300 سے زائد اہلکار محرم الحرام کی خصوصی ڈیوٹی پر تعنیات ہیں جو 3 شفٹوں میں جلوس کے راستوں اورمجالس کے موقع پرخدمات فراہم کر رہے ہیں۔
انہوں نے مزید بتایا کہ 25 منی ڈمپرز کے ذریعے کوڑا اٹھایا جا رہا ہے، جلوس روٹس پر چھڑکاؤ کرکے چونا ڈالا جا رہا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ یکم محرم الحرام سے عملہ خصوصی ڈیوٹی پرموجود ہے، محرم میں شہر بھر میں 450 سے زائد مین ہولزپرڈھکن تبدیل کئے گئے ہیں، کھلی نالیوں کو بھی ڈھک دیا گیا، معمول کی خدمات کا سلسلہ جاری ہے۔
کوئٹہ میں یومِ عاشور
بلوچستان شیعہ کانفرنس کی جانب سے جاری کردہ ایک بیان کے مطابق کوئٹہ میں مرکزی جلوس علمدار روڈ پر واقع امام بارگاہ حسینیہ سید آباد سے شروع ہوا اور توغی روڈ، لیاقت بازار اور پرنس روڈ سے ہوتا ہوا واپس علمدار روڈ پر پہنچے گا، جہاں رات 8 بجے کے قریب اختتام پذیر ہوگا۔
بیان میں کہا گیا کہ اس دوران شیعہ علما باچا خان چوک پر خطاب کریں گے جہاں نماز ظہرین ادا کی جائے گی۔
بیان میں کہا گیا کہ بلوچستان شعیہ کانفرنس کے رضا کار فورسز کے ہمراہ ڈیوٹی کے فرائض انجام دیں گے، جلوس میں شرکت کیلئے میجر محمد علی شہید روڈ اور میکانگی روڈ گھوڑا اسپتال سے انٹری دی جائے گی۔
ڈی آئی جی پولیس فدا حسین نے کہا کہ جلوس کے راستوں پر سیکیورٹی کے سخت انتظامات کئے گئے ہیں، 5 ہزار پولیس جبکہ ایف سی و دیگر قانون نافذ کرنے والے اداروں کے اہلکاروں بھی سیکیورٹی پر معمور ہوں گے۔
انہوں نے کہا کہ جلوس کے سی سی ٹی وی کیمروں سے مانیٹر سیمت فضائی نگرانی بھی کی جائے گی، جلوس کے راستوں پر موجود کاروباری مراکز کو سیل کرنے ساتھ ساتھ ملحقہ سڑکوں کو رکاوٹیں لگا کر آمد و رفت کے لیے بند کر دیا گیا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ سیکیورٹی فل پروف بنانے کے لیے موبائل فون سگنل بھی صبح 6 سے رات 8 بجے تک بند رہیں گے، پاک افواج کی 3 بٹالین اسٹینڈ بائی پر ہوں گی۔
قبل ازیں ڈان اخبار کی ایک رپورٹ کے مطابق ڈی آئی جی پولیس فدا حسین نے بتایا تھا کہ شہر میں 24 امام بارگاہوں کو انتہائی حساس جبکہ 23 کو حساس قرار دیا گیا ہے۔
دیگر چھوٹے بڑے شہروں سے بھی آج ماتمی جلوس برآمد ہو رہے ہیں جو اپنے مقررہ راستوں سے ہوتے ہوئے اپنی منزل پر اختتام پزیر ہوں گے۔