اسلام آباد (ڈیلی اردو) اسلام آباد ہائی کورٹ نے گلا لئی اسماعیل کا نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ (ای سی ایل) سے نکالنے کی درخواست منظور کر لی۔
اسلام آباد ہائی کورٹ نے سوشل میڈیا ایکٹوسٹ گلا لئی اسماعیل کا ضبط کیا گیا پاسپورٹ بھی واپس کرنے کا حکم دے دیا۔ اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس عامر فاروق نے پاسپورٹ حوالگی سے متعلق 15 صفحات پر مشتمل تحریری حکم نامہ جاری کر دیا۔
عدالت نے ریمارکس دیے کہ فریقین کو آزادی ہے اس روشنی میں قانون کے مطابق عمل کریں۔
گلا لئی اسماعیل انسانی حقوق کی سرگرم کارکن اور متعدد این جی ایز کی چیئرپرسن ہیں۔ انہیں انٹرنیشنل ہیومینسٹ اینڈ ایتھیکل یونین کے ‘ہیومینسٹ آف دے ایئر’ ایوارڈ اور شیراک فاؤنڈیشن کے امن ایوارڈ سے نوازا جا چکا ہے۔
گلالئی اسماعیل صوابی میں پیدا ہوئیں، وہ اسکول ٹیچر اور انسانی حقوق کے رکن محمد اسماعیل کی بیٹی ہیں۔ گلالئی اسماعیل نے 2002 میں قائد اعظم یونیورسٹی سے فلسفہ میں ماسٹر ڈگری حاصل کی۔
گزشتہ سال گلا لئی اسماعیل کو وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) نے برطانیہ سے واپسی پر گرفتار کیا جس کے بعد ہیومن رائٹ ایکٹیوسٹ کو اینٹی ہیومن ٹریفیکنگ سیل کے حوالے کیا گیا تاہم 12 اکتوبر کو انہیں رہا کر دیا گیا تھا۔